کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا

کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت منظور، عدالت نے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا
کیپشن: عدالت نے 11 ستمبر تک کپٹین ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت منظور کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: مریم نواز کی نیب آفس پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس میں کیپٹن صفدر کی ضمانت منظور کر لی گئی۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے 11ستمبر تک کپٹین ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

قبل ازیں سیشن کورٹ نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی سے متعلق کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر سمیت 16 کارکنوں کی درخواست ضمانت خارج کر دی تھی۔

تفتشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے مقدمے میں انسداد دہشت گردی دفعات کو شامل کر لیا گیا ہے، عبوری درخواست ضمانتوں کے لیے سیشن کورٹ کا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔

وکیل کیپٹن صفدر نے کہا کہ سیاسی مقدمے میں انسداد دہشت گردی دفعات شامل کرنا افسوسناک ہے، پولیس نے حقائق کے برعکس انسداد دہشت گردی دفعات شامل کیں۔

سیشن کورٹ نے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہونے پر عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کی۔ایڈشنل سیشن جج شکیل انجم نے تمام ملزمان کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ مریم نواز کی نیب عدالت پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی جس  کے باعث مریم نواز اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرا سکی تھیں۔

نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے پر پنجاب پولیس نے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔