پہلے پیدا ہونے والا بچہ عمر میں چھوٹا ہے جبکہ بعد میں پیدا ہونے والا بڑا، ایسا کیسے ممکن ہے؟

پہلے پیدا ہونے والا بچہ عمر میں چھوٹا ہے جبکہ بعد میں پیدا ہونے والا بڑا، ایسا کیسے ممکن ہے؟

نیویارک :  آپ نے رنگ رنگ کی پہیلیاں سنی ہوں گی لیکن ایسی پہیلی زندگی میں کبھی نہیں سنی ہوگی جو حال ہی میں امریکہ کے کیپ کوڈ ہسپتال کی جانب سے انٹرنیٹ صارفین کے سامنے رکھی گئی۔ ہسپتال نے اپنی ویب سائٹ پر ایک سوال پوسٹ کیا جو کچھ یوں تھا، ”ہمارے ہاں دو جڑواں بچوں نے جنم لیا، لیکن بعد میں جنم لینے والا بچہ پہلے جنم لینے والے سے عمر میں بڑا ہے۔ کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے؟“ اس معمے کو حل کرنے کی کوشش میں انٹرنیٹ صارفین واقعی چکرا کر رہ گئے۔ بعد میں جنم لینے والا بچہ پہلے جنم لینے والے سے عمر میں کیسے بڑا ہوسکتا ہے، اس سوال پر غور کرتے کرتے لوگ بالآخر تھک ہار گئے تو ہسپتال نے خود ہی اس کا دلچسپ جواب بتادیا۔

 ہسپتال کی جانب سے بتائے گئے جواب میں کہا گیا، ”چھ نومبر کی رات پہلا بچہ سیموئل ایک بجکر40منٹ پر پیدا ہوا۔ اس کے آدھے گھنٹے بعد دو بجکر 10منٹ پر اس کا جڑواں بھائی رونان پیدا ہوا، لیکن 2 بجے حکومتی فیصلے کے مطابق گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کی جاچکی تھیں۔ کام کے اوقات اور دن کی روشنی میں مطابقت رکھنے کے لئے امریکہ میں یہ کام ہر سال کیا جاتا ہے۔ گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے ہونے کا نتیجہ یہ ہوا کہ جب رونان کی پیدائش ہوئی تو وقت دوبجکر 10منٹ کی بجائے ایک بجکر 10منٹ ہوچکا تھا۔ یوں یہ بچہ اپنے بھائی سے نصف گھنٹہ بعد دنیا میں آنے کے باوجود سرکاری کاغذوں میں اس سے عمر میں نصف گھنٹہ بڑا ہے۔“رونان کی پیدائش کے وقت میں ہونے والی ہیر پھیر سے سب بہت محظوظ ہوئے ہیں۔ اس کے والدین، ایملی پیٹرسن اور سیتھ پیٹرسن کا کہنا تھا کہ جب ان کے بچے سمجھدار ہوجائیں گے تو انہیں سنانے کے لئے یہ ایک دلچسپ کہانی ہوگی۔

مصنف کے بارے میں