نو اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کردوں گا، نواز شریف جلد واپس آکر پاکستان کی تقدیربدل دے گا:شہبا ز شریف 

نو اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کردوں گا، نواز شریف جلد واپس آکر پاکستان کی تقدیربدل دے گا:شہبا ز شریف 

قصور: وزیر اعظم شہباز شریف  کاکہنا ہے کہ  چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔وزیر اعظم نے کھڈیاں خاص میں جلسے میں کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔ دیوالیہ ہونے کے خطرے سے رات کو نیند بھی نہیں آتی تھی۔پاکستان کی زراعت میں انقلاب لائیں گے۔

آج ایک ٹرین حادثہ ہوا، 30 لوگ جاں بحق، 100 زخمی ہوئے ہیں، اللہ جاں بحق 30 افراد کو جنت میں جگہ عطا فرمائے۔آج عدالتی فیصلوں پر ہم تو کچھ نہیں کہہ رہے۔ نوازشریف کے نااہلی کے فیصلے پر ان لوگوں نے خوشیاں منائیں۔اللہ کا شکر ہے کہ ڈیفالٹ ہونے سے بچ گئے ہیں۔ خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی نوازشریف نے نہیں بیچی۔ نواز شریف کو دوبارہ موقع ملا تو جان لڑا دیں گے پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔نواز شریف جلد واپس آئے گا   اور پاکستان کی تقدیر بدل دے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ داسو، دیامر بھاشا ڈیم زیر تعمیر ہے ان کے معمار بھی نواز شریف ہیں، نوازشریف نے پاکستان کو اٹیمی طاقت بنایا، 5 دھماکوں کے مقابلے میں 6 دھماکے کر کے بھارت کے دانت کھٹے کیے۔

سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا۔ آئی ایم ایف سے بہت مشکل سے معاہدہ ہوا۔نوازشریف کے نااہلی کے فیصلے پر ان لوگوں نے خوشیاں منائیں۔ ماضی کی حکومت اور کچھ لوگوں نے مل کر دہشت گردوں کو سوات میں بسنے کی دعوت دی۔ 

اگلا وزیراعظم نواز شریف ہوگا اور ملک کی خدمت کرے گا، نواز شریف اس ملک کا معمار ہے جس نے ملک میں موٹر ویز کا جال بچھایا، آج تقریباً 263ارب روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ کر آیا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ قصور میں موٹروے بنے گی تو خوشحالی آئے گی، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر دیکھ کر میری 16 ماہ کی تھکن اتر گئی، 2008 میں 20-20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے دیا میر بھاشا ڈیم کی بنیاد رکھی، داسو ڈیم کا معمار بھی نواز شریف ہے، رات گزر جائے گی لیکن نواز شریف کی خدمات کی فہرست ختم نہیں ہوگی۔نواز شریف کے دور میں سعودیہ سے بہترین تعلقات  تھے۔سعودیہ پچھلی حکومت کی باتوں کے باوجود پاکستان کونہیں بھولا۔ رات گزر جائے گی لیکن نواز شریف کے کاموں کی فہرست  ختم نہیں ہوگی۔نو اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کردوں گا۔ 

مصنف کے بارے میں