عوام نے احتیاط نہ کی تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے, حکام

عوام نے احتیاط نہ کی تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے, حکام

دیر بالا :  کورونا کی تیسری لہر نے  جہاں سارے دنیا میں تباہی مچا دی ہے وہاں دیر بالا میں بھی  اس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں  تیزی سے اضافی ہو رہا ہے۔

 روزانہ کے بنیاد پر مریض  اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں ۔ ہسپتال میں موجود آکسیجن کا تقریباً 90 فیصد آکسیجن روزانہ استعمال ہو رہا ہے۔ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے ،ڈی ایچ کیو ہسپتال دیر بالا کے ایم ایس کا کہنا ہے کہ کورونا کی موجودہ لہر پچھلے دو لہروں کے بنسبت زیادہ خطرناک ہے ۔ دیر بالا پچھلے دنوں تک پازیٹیو ٹی ریٹ میں پورے کے پی کے میں ٹاپ پر تھی۔

ہمارے منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ کم ہوکے اب چھوتے نمبر پر آگئی ہے ۔  ہمارے ساتھ یہاں پہ آئی سی یو وارڈ میں  کریٹیکل کنڈیشن  تقریباً 24 مریض وینٹی لیٹر پر پڑے ہیں۔ آکسیجن کی تقریباً 100 سیلنڈر استعمال ہوتے ہیں جسے ہم دوسرے ڈسٹرکٹ یعنی بٹخیلہ ،مردان، اور سوات، سے لاتے ہیں کیونکہ یہاں پہ آکسیجن پلانٹ نہیں ہے۔اکسیجن کے تقریباً 90 فیصد سٹاک استعمال ہوتی ہیں اور 10 فیصد بیک اپ رہ جاتی ہے۔لیکن اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو مسلہ گمبھیر صورتحال اختیار کر سکتی ہے۔

ڈپٹی کمشنر دیر بالا محمد شعیب کہتے ہیں کہ کورونا کی موجودہ لہر تیز اور خطرناک ہے۔ ہم نے اس لہر کی تباہ کاریوں کو کنٹرول کرنے کیلئے عوام میں اویرنس مختلف طریقوں سے پھیلانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ہم سٹرک چیک بیلنس کی پالیسی بھی اپناے ہوئے ہیں۔ چونکہ دیر بالا  سیا حتی مقام ہونے کی وجہ سے بہت اہمیت رکھتا ہے تو گورنمنٹ کے احکامات کے مطابق مکمل طور پر 8 مئی سے 16 مئی تک  لاک ڈاؤن پر آرمی ، پولیس ، اور یف سی جوانوں پر مشتمل ٹیم کے زریعے  عملدرآمد کیلئے بھی ہم نے پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
حکومتی اور ضلعی انتظامیہ کے پابندیوں اور لاکھ ڈاؤن کے باوجود ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام خود احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اپنی حفاظت خود کرے اور کورونا کے اس تیز لہر سے بچنے کیلئے ایس او پیز پر عمل کریں ۔احتیاط ہی کے کورونا سے بچاؤ کی ضامن ہے۔