پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جسٹس جاوید اقبال کو لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی سے ہٹانے کی سفارش کردی

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جسٹس جاوید اقبال کو لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی سے ہٹانے کی سفارش کردی
سورس: File

اسلام آباد: چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم نے کہا ہے کہ  پہلے خواتین کو ہراساں کرتے ہیں پھرپیش بھی نہیں ہوتے، جسٹس جاوید اقبال کے وارنٹ جاری کرنا چاہتا ہوں ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی سے ہٹانے کی سفارش کردی ہے۔ 

پی اے سی کا اجلاس نور عالم کی زیر صدارت ہوا ۔ لاپتا افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائر جاوید اقبال طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔ چیئرمین پی اے سی نے بتایاک ہ  ہم نے طیبہ گل کی درخواست پر سابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کو بلایا تھا۔ انہوں نے خط بھیجا ہے کہ وہ عید پر گھر چلے گئے ہیں ۔

نور عالم نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کا وارنٹ جاری کرنا چاہتا ہوں۔ خواتین سے ہراساں بھی کرتے ہیں اور پیش بھی نہیں ہوتے۔ عید سے کئی روز قبل وہ صاحب گھر چلے گئے ہیں۔  ابھی عید اتوار کو ہے اور وہ پی اے سی میں آنے کی بجائے گھر چلے گئے ہیں۔ 

نور عالم نے کہا کہ آپ بطور قائم مقام چیئرمین نیب بتائیں مالم جبہ کیس بی آرٹی بلیٹن ٹری منصوبہ اور بینک آف خیبر کے خلاف کیا ہوا۔ان اتنے بڑے مقدمات پر ریفرنس کیوں فائل نہیں ہوئے۔

قائم مقام چیئرمین نیب ظاہر شاہ نے بتایا کہ کچھ مقدمات پر سپریم کورٹ نے حکم امتناعی دیا ہوا ہے۔ نور عالم نے کہا کہ  مالم جبہ کیس ری اوپن کریں۔  بلٹن منصوبہ کے تو درخت جلنا شروع ہوگئے ہیں اس پر بھی تیزی سے تحقیقات کریں۔ 

قائم مقام چیئرمین نے کہا کہ چھ ماہ کے اندر قانون کے مطابق تحقیقات کرسکتے ہیں۔ 

نور عالم نے کہا کہ تین ماہ تک تحقیقات کریں۔ مالم جبہ پر ایک ماہ میں ریفرنس فائل کریں۔ چاروں بڑے مقدمات پر تحقیقات تیز کریں۔ 

مصنف کے بارے میں