وفاقی کابینہ کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلہ پبلک کرنے کی منظوری کا امکان

وفاقی کابینہ کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلہ پبلک کرنے کی منظوری کا امکان

اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج ہو گا جس میں غیر ملکی دھمکی آمیز مراسلہ پبلک کرنے کی منظوری دئیے جانے کا امکان ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بنی گالا میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اہم مشاورتی اجلاس میں مراسلے کو پبلک کرنے سے متعلق مشاورت کی گئی تھی۔ وزیراعظم نے آج بھی وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس آج دوپہر دن 2 بجے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہو گا جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر غور کرنے کے علاوہ غیر ملکی دھمکی آمیز خط پر مشاورت بھی کی جائے گی اور اس کے ساتھ ہی آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی مشاورت ہو گی۔ 
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ سے متعلق بھی اہم مشاورت ہو گی جس کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان قوم سے خطاب بھی کریں گے۔ 
گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ میں ہمیشہ پاکستان کیلئے لڑا ہوں اور پاکستان کیلئے آخری گیند تک لڑتا رہوں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسمبلی بحال کی جس کے بعد تمام وزراءاپنے عہدوں پر بحال ہو چکے ہیں۔ 
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم آئین کے پابند تھے، وہ صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں کر سکتے تھے، قومی اسمبلی بحال ہے، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہیں، سپیکر کا فرض ہے کہ اجلاس بلائے۔
عدالت عظمی نے سپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے اور کامیابی کی صورت میں نئے وزیراعظم کا انتخاب بھی کیا جائے۔ 
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے گا اور تحریک عدم اعتماد کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس موخر نہیں کیا جا سکتا۔

مصنف کے بارے میں