عالمی وبا کے خاتمے کی امید، پہلی دوا آئرلینڈ کی 90 سالہ خاتون کو لگا دی گئی

First person receives Pfizer Covid-19 vaccine
کیپشن: ویکسین لگوانے والی مارگریٹ کنان نامی خاتون کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے: فوٹو بشکریہ بی بی سی

بلفاسٹ: عالمی وبا سے بچاؤ کیلئے امریکی اور جرمن کمپنیوں کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی دوا کو کامیابی سے ایک 90 سالہ خاتون کو لگا دیا گیا ہے۔ تاریخ میں اپنا نام رجسٹرڈ کرانے والی اس معمر خاتون کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے۔

عالمی وبا کی ویکسین لگوانے والی معمر خاتون مارگریٹ کنان جو اگلے ہفتے 91 سال کی ہو جائیں گی، ان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ میری سالگرہ کا سب سے بہترین تحفہ ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق معمر خاتون کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چھ بجے ویکسین کا ٹیکہ لگایا گیا۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ بھر میں عوام کو وبائی مرض سے بچاؤ کی دوا لگانے کا آغاز ہو گیا۔ ایک اندازے کے مطابق پہلے فیز میں فائزر اور بائیوٹیک کمپنی کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی اس ویکسین کے 8 لاکھ ڈوز دیئے جائیں گے۔

حکومت کی جانب سے اس کے بعد آئندہ ماہ مزید 4 ملین افراد کو یہ ویکسین لگانے کا پروگرام ہے۔ ابتدائی طور پر اس دوا کی فراہمی معمر افراد اور طبی عملے کو یقینی بنائی جائے گی، اس کے بعد دیگر شہریوں کی باری آئے گی۔

مارگریٹ کننان کا کہنا تھا کہ وہ اس تاریخی لمحے کا حصہ بننے پر بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔ یہ سب کچھ میرے لئے ناقابل بیان ہے۔ عالمی وبا کی پہلی دوا حاصل کرکے تاریخ کا حصہ بننا مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔ میں اس دوا کو لگوانے کے بعد پرامید ہوں کہ میں ضعیف ہونے کے باوجود کچھ عرصہ اپنے بچوں اور خاندان کے افراد کے ساتھ گزار سکوں گی۔

انہوں نے عوام کو عالمی وبا کی ویکسین لگوانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں 90 سال کی عمر میں یہ دوائی لگوا سکتی ہوں تو کسی کو بھی گھبرانے کی ضرورت نہیں، ہر کوئی بے خوف وخطر اس کو استعمال کر سکتا ہے۔