ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کا میدان دوبارہ سج گیا،پولنگ جاری

ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کا میدان دوبارہ سج گیا،پولنگ جاری

ڈسکہ:  قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75  ڈسکہ میں ضمنی الیکشن کا میدان سج گیا ہے۔8  بجےسے پولنگ  کا عمل جاری ہے ۔ تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی اور مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

نیو نیوز کے مطابق حلقے میں ووٹرز میں انتہائی جوش و خروش ہے۔پولنگ  شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن نے انتہائی سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں ۔ پولنگ سٹیشنز پر پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی تعینات ہوں گے جبکہ فوج سٹینڈ بائی ہوگی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ الیکشن کمیشن آفس پنجاب میں بیٹھ کر ضمنی انتخاب کی مانیٹرنگ کریں گے۔کمشنر آفس سیالکوٹ میں بھی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے لیگی امیدوار کے مبینہ دھاندلی کے خدشات پر کہا ہے کہ محض مفروضوں پر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

نوشین افتخار نے الیکشن کمیشن کو خط میں کیمرے نہ لگانے اور 100 پولنگ سٹیشنز پر پریذائیڈنگ افسروں کی مدد سے بوگس ووٹ ڈالنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے انتخابی معرکہ میں پیپلز پارٹی نے پاکستان مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ڈسکہ الیکشن میں حکومتی امیداوار کو انتہائی ٹف ٹائم مل سکتا ہے ۔پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ن لیگ کو ووٹ دینے کے اپنے وعدے پر قائم ہیں۔

ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا اللہ نے ڈسکہ کے عوام کو اس ووٹ چور حکومت سے بدلہ لینے کا ایک اور موقع دیا ہے جس حکومت نے غریب سے روٹی ، پاکستان سے اس کی ترقی اور پاکستان کا اصل مقام چھین لیا ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ڈسکہ حکومت کا وہ خوف سچا ثابت کرے گا کہ جس کی وجہ سے بائیس پولنگ سٹیشنز پر الیکشن کمیشن کے اہلکار اغوا ہوئے تھے۔ ڈسکہ پوری قوم کے جذبات کی نمائندگی کرتے ہوئے ووٹ کے ذریعے اس نااہل حکومت پر عدم اعتماد کرے گا جس کی وجہ سے ملکی بقا اور سلامتی کا خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسکہ جھوٹے وعدے کرنے والے ان عناصر کو بے نقاب کرے گا جو تین سال میں پاکستان کو تیس سال پیچھے لے گئے۔ ڈسکہ کے غیور عوام ناصرف ووٹ کو عزت دلائیں گے بلکہ اپنے ووٹ پر پہرا دینے کیساتھ ساتھ پولنگ عملے کے تحفظ کے لئے بھی پہرا دینگے تاکہ کوئی نہ تو ووٹ کے حرمت کے ساتھ کھلواڑ کر سکے اور نہ ہی ووٹ کی بے حرمتی کے لئے پولنگ عملے کو اغوا کر سکے۔