خوبصورت اور طاقتور نیاگرا فالز

 خوبصورت اور طاقتور نیاگرا فالز

نیاگرا فالز کو جب بھی دیکھیں ،اس کا قدرتی حسن آپ کو سب کچھ بھلا دیتا ہے اورآپ تھوڑی دیر کے لئے خوابوں اور خیالوں کی وادی میں اتر جاتے ہیں ، اپنے دکھ اور تکلیفیں بھول کر ان کے سکون میں کھو جاتے ہیں ،اٹھلاتے پھرتے ہیں، ویسے تو اسے دنیا کا آٹھواں عجوبہ کہا جاتا ہے مگر اپنے رومان پرور ماحول کی وجہ سے اسے عالمی ہنی مون کیپیٹل کا نام بھی دیا گیا ہے۔پیارے قارئین،میں ایک دفعہ پھر چند ہفتوں کے لئے کینیڈا میں ہوںجہاں میری فیملی،میری بیٹیوں کی تعلیم کے لئے عارضی طور پر سیٹل ہے۔جیسے لاہور کے بغیر پاکستان دیکھنے بارے کہا جاتا ہے ، جنیں لہور نئیں تکیا جمیا نئیں،،اسی طرح ، نیاگرا فالز نہ دیکھیں تو کہا جاتا ہے اس نے کینیڈا نہیں دیکھا،یہ عجوبہ چونکہ گریٹرٹورنٹو کے قریب ہے ،جہاں ہم رہتے ہیں، اس لئے ہر وزٹ میں قدرت کے اس حسین مقام کو نہ دیکھنا نا شکری کے زمرے میں آتا ہے،سو ایک دفعہ پھر ، ہم ہیں،نیاگرا فالز ہیں ، اور پارٹی ہو رہی ہے،جس میں عرفان بھنگو،عابد سندھواور زاھدگجر بھی شامل ہیں۔ 
کینیڈا قدرتی وسائل کے حوالے سے ایک خود کفیل ملک ہے،میٹھے اور شفاف پانی کے سب سے زیادہ ذخائر اس کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہیں،ایک رپورٹ کے مطابق اس جنت ارضی کے طول و عرض میں چھ ہزار سے زائد چھوٹی بڑی میٹھے پانی کی ایسی جھیلیں ہیں جو تین کلومیٹر سے بڑی ہیں،نیاگرا آبشار جنت نظیر کینیڈا کی پہچان بھی ہے،اسے دنیا کی سب سے بڑی آبشار ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے،قدرتی طور پر یہ آبشار کینیڈا سے امریکہ تک پھیلی ہوئی ہے،امریکہ میں اسے نیاگرا فالس جبکہ کینیڈا میں نیا گرا فالز کہا جاتا ہے،یہ آبشار دریائے نیاگرا پر ایک گرجدارآواز کے ساتھ پہاڑ گرنے سے وجود میںآئی تھی،آبشار کا بڑا حصہ کینیڈا میں واقع ہے۔براعظم شمالی امریکا میں کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ امریکا کی سرحد پر واقع دنیا کی مشہور ترین آبشار، جسے حسن فطرت کا عظیم شاہکار اور دنیا کے قدرتی عجائبات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور یہ دنیا میں سیاحوں کے پسندیدہ ترین مقامات میں بھی شامل ہے۔
میرا کزن عرفان بھنگو گاڑی چلانے اور راستوں کا ماسٹر ہے ،وہ پچھلے بیس پچیس سال سے زیادہ عرصہ سے یہاں سیٹل ہے ،مگر جب عابد علی سندھو جیسا مستعد گاڑی چلانے والا ساتھ ہو تو وہ گاڑی اسے سونپ کر میرے ساتھ قدرتی نظاروں میں کھو جاتا ہے ، ہم چاروں اپنے شہر وٹبی سے نیاگرا فالز روانہ ہوئے تو ہمیں روٹین میں ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچنا تھا مگر ویک اینڈ اور اچھے موسم کی وجہ سے ہر گاڑی کا رخ ہی نیاگرا کی سمت تھا اس لئے ہمیں دو گھنٹے سے زیادہ وقت لگا ،نیاگرا آبشار کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو اور امریکہ کی ریاست نیویارک کے درمیان واقع ہے،اسے پہلی بار 1678ء میں فادر لوئس ہپی پن نے دریافت کیا۔ 1759ء میں سیورڈی لاسالی نے یہاں ایک قلعہ فورٹ کاؤنٹی قائم کیا جس کا نام بعد ازاں فو رٹ نیاگرا ہو گیا۔ انگریزوں نے سر ولیم جانسن کی زیر قیادت جنگ میں یہ قلعہ فرانسیسیوں سے چھینا ۔ 1819 ء  میں دریائے نیاگرا کو امریکا اور کینیڈا کے درمیان سرحد تسلیم کیا گیا اور 1848ء میں نیاگرا کو قصبے کا درجہ دے دیا گیا،یہی قصبہ 1892ء میں شہر کا روپ اختیار کر گیا۔امریکا اور کینیڈا سے بذریعہ ہوائی جہاز، سڑک یا ریل گاڑی نیاگرا پہنچا جا سکتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بذریعہ نیاگرا ریل اور سڑک رابطہ کے لئے دریائے نیاگرا پر دو پل واقع ہیں جن میں سے رین بوبرج بہت مقبول ہے جو 1941ء میں تعمیر ہوا اور اس کا تعمیراتی حسن آج بھی برقرار ہے۔ قوسی شکل میں تعمیر کردہ یہ پل امریکا اور کینیڈا کے درمیان مصروف ترین گزر گاہ ہے،دوسرے برج کا نام پیس برج ہے۔
نیاگرا آبشار کا زیادہ تر حسین حصہ کینیڈا کی جانب ہے جس کے لیے امریکہ سے قوس قزح پل سے بذریعہ گاڑی یا پیدل کینیڈا میں داخل ہوا جا سکتا ہے۔ اسی راستے امریکا اور کینیڈا کے درمیان روزانہ سینکڑوں ٹرک رسل و رسائل کا ذریعہ بھی ہیں ،دونوں ملکوں کے شہریوں کو سرحد عبور کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ دیگر اکثر ممالک کے باشندوں کے لیے ویزا لازمی ہے۔
دریائے نیاگرا براعظم شمالی امریکا کی عظیم جھیلوں میں سے دو جھیلوں ایری اور اونٹاریو کو ملاتا ہے۔ اس دریا میں واقع جزیرہ گوٹ دریائے نیاگرا کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے جس سے نیاگرا کی عظیم آبشاریں جنم لیتی ہیں۔ دراصل نیاگراآبشار کے تین بڑے حصے ہیں جن میں سب سے بڑا اور متاثر کن کینیڈین حصے کی جانب ہے اور گھوڑے کی نعل کی شکل میں ہونے کے باعث ہارس شو (Horse Shoe) کہلاتا ہے۔ اس آبشار کی لمبائی 173 فٹ اور چوڑائی 2500 فٹ ہے۔ امریکا کی جانب بہنے والی آبشار کو امریکی آبشار کہتے ہیں جس کی لمبائی 182 فٹ ہے چوڑائی 1100 فٹ ہے۔ تیسری نسبتاً چھوٹی آبشار برائڈل ویل (Bridal Veil) کہلاتی ہے۔ ان تینوں آبشاروں سے فی سیکنڈ تقریباً سات لاکھ گیلن پانی 180 فٹ کی بلندی سے نیچے آتا ہے اور اسی عظیم نظارے کو دیکھنے کے لیے ہی دنیا بھر سے اندازہً 40 لاکھ سیاح ہر سال نیاگرا کا رخ کرتے ہیں۔ بذریعہ کشتی سیاح نیاگرا آبشار کا بہت قریب سے نظارہ بھی کر سکتے ہیں، جبکہ آبشار کے پانی سے بننے والی حسین قوس قزح کا فضائی نظارہ کروانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی ہوتی ہیں۔
نیاگرا آبشار کا علاقہ کینیڈا اور امریکہ دونوں ممالک میں قومی پارک کا درجہ رکھتا ہے اور امریکا میں نیاگرا ریزرویشن اسٹیٹ پارک اور کینیڈا میں ملکہ وکٹوریا نیاگرا پارک کہلاتا ہے۔ نیاگرا ریزرویشن اسٹیٹ پارک ریاستہائے متحدہ امریکا کے قدیم ترین پارکوں میں سے ایک ہے جو 1885ء میں امریکی حکومت نے اپنے زیر انتظام لیا تھا۔ یہ پارک 107 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ جبکہ ملکہ وکٹوریا نیاگرا پارک 154 ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔اپنے شاندار حسن کی بدولت اہم ترین سیاحتی مقام ہونے کے علاوہ یہ آبشار اونٹاریو اور نیویارک کے لیے پن بجلی کے بڑے وسیلے کا باعث بھی ہے۔نیاگرا فالز تقریباً 12,000 سال پرانی ہیں اور یہ اس وقت وجود میں آئیں جب اس کے پیچھے پگھلنے والے گلیشیئرز سے میٹھے پانی کی مختلف بڑی جھیلیں بنیں ان میں سے ایک جھیل ایری نیچے کی طرف، دوسری اونٹاریو جھیل کی طرف اور پھر بہتے ہوئے ان پانیوں نے ایک دریا کو تراش لیا اور ایک مقام پر ایک کھڑی چٹان کے اوپر سے گزر گیا اور پھر نیاگرا فالز وجود میں آئیں۔ 
دریائے نیاگرا تقریباً 35 میل فی گھنٹہ (56.3 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے بہتا ہے،یہ اونچائی اور پانی کے بہاؤکا امتزاج ہے جو نیاگرا آبشار کو بہت خوبصورت بناتا ہے نیاگرا آبشار قدرتی آبشار ہے ،مگر اس علاقے کو اب حکومت کی طرف سے سیاحوں کے لئے بہت زیادہ پرکشش بنا دیا گیا ہے۔آبشار کے بالکل نیچے نظارے کے لئے میڈ آف دی مسٹ فیری چلائی جاتی ہے جو بڑا ہی راکنگ نظارہ ہے، کیسینو نیاگرا، IMAX تھیٹر، اور نیا بٹر فلائی کنزرویٹری بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔

مصنف کے بارے میں