پاکستان میں کورونا وائرس کے 385 نئے کیس رپورٹ، 10 افراد جان کی بازی ہار گئے

پاکستان میں کورونا وائرس کے 385 نئے کیس رپورٹ، 10 افراد جان کی بازی ہار گئے

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں پاکستان کے اندر کورونا وائرس کے 385 نئے کیسز رپورٹ ہونے سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 لاکھ 119 ہزار 317 ہو گئی ہے۔ 

این سی او سی کے مطابق گزشتہ گھنٹوں میں 10 اموات رپورٹ ہوئی جس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 580 تک جا پہنچی ہے۔ اس عالمی وبا سے پاکستان میں 3 لاکھ 4 ہزار 185 افراد صحتمند ہو چکے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 8 ہزار 552 رہ گئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب ایک لاکھ 764، صوبہ سندھ میں ایک لاکھ 40 ہزار 294، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار 348، بلوچستان میں 15 ہزار 525، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 937 اور آزاد کشمیر میں 3 ہزار 118 جبکہ اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 17 ہزار331 ہو گئی ہے۔ کورونا کی وجہ سے پنجاب میں 2 ہزار 258 اور سندھ میں 2 ہزار 555 اموات ہو چکی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں اموات کی تعداد ایک ہزار 264، اسلام آباد میں 189، بلوچستان میں 146، ‏گلگت بلتستان میں 90 اور آزاد کشمیر میں 78 ہو گئی ہے۔ 

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کی پہلی بار شناخت چین کے شہر ووہان میں ہوئی تھی۔ اسے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کو 2019 (کووِڈ- 19) کا نام دیا گیا۔ بیماری کے اس نام میں ’کو‘ کا مطلب ’کورونا‘ ’وی‘ کا مطلب ’وائرس‘ جبکہ ’ڈ‘ کا مطلب disease یعنی بیماری ہے۔ اس سے قبل اس بیماری کو ’2019ء نیا کورونا وائرس‘ یا ’2019 – این کو‘ کا نام بھی دیا گیا تھا۔ کووِڈ- 19 حال ہی میں سامنے آنے والا وائرس ہے جس کا تعلق کورونا وائرس کے اسی خاندان سے ہے جو نظامِ تنفس کی شدید ترین بیماری کی مجموعی علامات (سارس) اور نزلہ زکا م کی عام اقسام پھیلانے کا باعث بنا تھا۔ کووِڈ- 19 کو عالمی وبا قرار دینے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ وائرس پہلے سے زیادہ مہلک اور جان لیوا ہوچکا ہے۔ اس کے برعکس، اس کا مطلب یہ ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے باقاعدہ اس بات کو تسلیلم کرلیا ہے کہ یہ بیماری عالمی سطح پر پھیل چکی ہے۔

یہ وائرس متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہونے والے رطوبتوں کے چھوٹے قطروں اور ایسے چیزوں کی سطح کو چھونے سے پھیلتا ہے جو کورونا وائرس سے آلودہ ہوچکی ہوں۔ کورونا وائرس ان چیزوں کی سطح پر کئی گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن اسے عام جراثیم کش محلول سے بھی ختم کیا جاسکتا ہے۔ کورونا وائرس کی علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پیش آنا شامل ہیں۔ بیماری کی شدت کی صورت میں نمونیہ اور سانس لینے میں بہت زیادہ مشکل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بہت کم صورتوں میں جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

اس بیماری کی عام علامات زکام (فلو) یا عام نزلے سے ملتی جلتی ہیں جو کہ کووِڈ- 19 کی نسبت بہت عام بیماریاں ہیں۔ اس لئے بیماری کی درست تشخیص کے لئے عام طور پر معائنے کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ مریض واقعی کووِڈ- 19 میں مبتلا ہو چکا ہے۔ یہ بات ذہن نشین کر لینا ضروری ہے کہ نزلے زکام اور کووِڈ- 19 کی حفاظتی تدابیر ایک جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر بار بار ہاتھ دھونا اور سانس لینے کے نظام کی صحت کا خیال رکھنا (کھانسی کرتے اور چھینکتے وقت اپنا منہ کہنی موڑ کر یا پھر ٹشو یا رومال سے ڈھانپ لینا اور استعمال شدہ رومال یا ٹشو کو ایسے کوڑا دان میں ضائع کرنا جو ڈھکن سے بند ہوسکتا ہو)۔ نزلہ زکام کی ویکسین دستیاب ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ آپ خود کو اور اپنے بچوں کو ویکسین کی مدد سے محفوظ رکھیں۔