احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف چاروں ریفرنس نیب کو واپس کر دیئے

احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف چاروں ریفرنس نیب کو واپس کر دیئے

راولپنڈی: احتساب عدالت میں شریف فیملی کیخلاف جمع چاروں ریفرنسز کی سکروٹنی مکمل ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے جمع کرائے گئے چاروں ریفنرنسز میں غلطیاں سامنے آ گئیں۔ رجسٹرار احتساب عدالت نے چاروں ریفرنسز نیب کو واپس کر دیئے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کیخلاف اثاثہ جات اور شریف خاندان کیخلاف عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس بھی نیب کو واپس بھجوا دیئے گئے۔

واضح رہے احتساب عدالت اسلام آباد کے رجسٹرار آفس نے شریف فیملی کے خلاف 2 ریفرنسز گزشتہ روز تکنیکی بنیادوں پر نیب کو واپس بھیج دئیے تھے اور حکم دیا کہ تکنیکی خامیاں دور کر کے 14 ستمبر تک دوبارہ جمع کرائے جائیں۔

رجسٹرار آفس نے لندن فلیٹس اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے ریفرنسز پر اعتراضات لگائے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے دائر کردہ ریفرنسز میں بڑے پیمانے پر غلطیوں کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ کئی صفحات دو مرتبہ ریفرنسز کا حصہ بنائے گئے ہیں اور کچھ صفحات کے نمبر غلط ہیں جبکہ بعض پر نمبر ہی نہیں اور اہم صفحات بھی غائب ہیں۔

یاد رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کیے تھے۔ شریف خاندان کے خلاف ریفرنس لندن پراپرٹیز اور آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کا ہے۔ ریفرنسز کی نگرانی کے لیے سپریم کورٹ کے ایک معزز جج کو نگران بھی مقرر کیا گیا ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں