بلوچستان میں بچے سے جنسی زیادتی کا کیس، چیف جسٹس نے اہم ہدایات جاری کردیں

بلوچستان میں بچے سے جنسی زیادتی کا کیس، چیف جسٹس نے اہم ہدایات جاری کردیں



کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔

تمام کمشنرز اور ڈی آئی جیز اپنے متعلقہ علاقوں میں ایسے واقعات کے خاتمے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات کریں۔ یہ ہدایات چیف جسٹس نے قلعہ عبد اللہ میں 9 سالہ بچے سے جنسی زیادتی و بعد ازاں قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران دیئے ۔

یہ مقدمہ مقتول بچے کے والد کے جانب سے درج کرایا گیا تھا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک ڈویژن بینچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔ سماعت کے دوران بینچ نے ہدایت کی کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے میزئی اڈہ میں آٹھ سالہ لڑکے کو اغوا کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اسے قتل کردیا گیاتھا۔

اسسٹنٹ کمشنر قلعہ عبداللہ جہانزیب شیخ نے بتایا تھاکہ مذکورہ لڑکا دو روز قبل میزئی اڈہ کے علاقے کلی ڈیویا سے لاپتہ ہوگیا تھا۔جہانزیب شیخ نے بتایا کہ ملزمان نے نابالغ لڑکے کی نعش کو درخت سے لٹکا دیا تھا۔

انہوں نے بتایا لاش کی اطلاع ملنے پر والدین اور لیویز اہلکار علاقے میں پہنچ گئے۔ میڈیکل رپورٹ میں ثابت ہوا کہ ملزمان نے بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں اسے بے دردی سے قتل کیا گیا۔

انہوں نے ملزمان کے سے حوالے سے کہا کہ ہم نے زیادتی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ المناک واقعے کے حوالے سے رپورٹ درج کرنے تک گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی ،

متاثرہ لڑکے کے والد نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کی عصمت دری اور قتل میں ملوث مجرموں کو گرفتار کرے۔ انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ سے بھی اپیل کی تھی کہ قرار واقعی سزا دینے کیلئے از خود نوٹس لیا جائے۔

جہانزیب شیخ نے کہا کہ ہم اس وحشیانہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

خیال رہے کوئٹہ میں معصوم بچے سعد شاہ کو بے دردی سے قتل کرنے کے تین ہفتے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے۔