تحریک لبیک پر پابندی کا عمل ایک سے دو روز میں مکمل ہو جائے گا: وفاقی وزیر مذہبی امور

تحریک لبیک پر پابندی کا عمل ایک سے دو روز میں مکمل ہو جائے گا: وفاقی وزیر مذہبی امور
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کرنے کا عمل ایک دو دن میں مکمل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نورالحق قادری نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت نے مذاکرات سے معاملات حل کرنے کی کوشش کی لیکن تحریک لبیک نے احتجاج کی کال دیدی، ریاستیں اور حکومتیں منت سماجت نہیں کرتیں ، لیکن ہم نے یہ بھی کرکے دیکھ لیا اور اس کے بعد ہی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کیا گیا، پنجاب حکومت نے تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے اور ہم اس ضمن میں سمری کابینہ کو بھیج رہے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ختم نبوت کو کوئی ڈر نہیں ہے ،ہمارے دور میں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیخلاف کوئی کام نہیں ہو سکتا،تحریک لبیک پاکستان والوں کی وجہ سے ہونے والے احتجاج میں اب تک دو پولیس والے اور تین لوگ شہید ہوچکے ہیں اور مظاہرین مسلسل لوگوں کو مشتعل کر رہے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے بہت کوشش کی کہ مظاہرین پر امن رہیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے، ان لوگوں کا بہت لمباپروگرام تھا ،ہم نے مذاکرات کیلئے دروازے کھلے رکھے لیکن مظاہرین نے حالات کو بے قابو کرنے کی کوشش کی، وہ لوگ ایسا مسودہ چاہ رہے تھے جس میں سارے لوگ یہاں سے فارغ ہو جائیں اور پاکستان کا انتہاءپسندی کاتاثرجائے لیکن ہم ایسا مسودہ چاہتے ہیں جس میں نبی پاک ﷺ کا جھنڈا بلند ہو۔
یاد رہے کہ 17فروری کو تحریک لبیک نے اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا لیکن 10فروری کو وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت 20اپریل تک فرانسیسی سفیر کو گستاخانہ خاکے شائع کرنے پراحتجاجا ً پاکستان سے ملک بدر کرنے کے حوالے سے اقدامات کرے گی اور اس معاملے پر پارلیمنٹ سے بھی منظوری لے گی۔