ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین شہید کے مختصر حالات زندگی

ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین شہید کے مختصر حالات زندگی

لاہور: چیرنگ کراس لاہور میں ہونے والے بم د ھماکہ میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن(ر) سید احمد مبین کے تعلق بلوچستان کے صوبائی دارحکومت کوئٹہ سے تھا مگر انکی ملازمت کا زیادہ وقت پنجاب میں گزرا۔اس دوران وہ تھوڑی دیر کے لیے کوئٹہ گئے تھے لیکن پھر پنجاب واپس آگئے مگر موت کا بلاوا انکو لاہور کھینچ لایا اور گذشتہ روز خودکش حملے وہ اپنے ساتھیوں سمیت شہید ہو گئے۔ انکی مختصر حالات زندگی پر نظر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے پرائمری تعلیم اسلامیہ پبلک سکول کوئٹہ سے حاصل کی جبکہ میٹرک اسلامیہ ہائی سکول کوئٹہ سے کیا۔ انکا شمار ہونہار ہونہار طالب علموں میں ہوتا تھا۔ فوج میں بھرتی کے بعدکاکول اکیڈمی میں تربیت مکمل کی۔ اسی دوران سی ایس ایس کیا اور پولیس میں ایس پی تعینات ہوئے۔
پنجاب کے مختلف علاقوں میں ایس پی کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے۔ 2012 میں ان کی خدمات بلوچستان پولیس کے سپرد کردی گئیں۔ کوئٹہ میں انہوں نے 2012سے 2014تک فرائض انجام دیئے۔ پہلے ایس پی ایڈمن رہے، پھر آپریشن ڈویڑن میں آگے۔ 2012میں ایس پی آپریشن 2012میں ایس ایس پی آپریشن رہے، اس کے بعد ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔ ڈی آئی جی فیاض سنبل کی سمیت کئی افسران شہادت کے بعد احمد مبین کو ڈی آئی جی آپریشن کو ئٹہ تعینات کردیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشن کی حیثیت سے انہوں نے اہم آپریشن کئے اور کئی دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا۔ کوئٹہ ایوان قلات اسٹریٹ کا بڑا معرکہ بھی کیپٹن مبین کی قیادت میں انجام کو پہنچا۔ انہوں نے کوئٹہ میں آئی جی انوسٹی گیشن کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے جس کے بعد ان کی خدمات پنجاب حکومت کے حوالے کردی گئیں۔ وہ اس وقت ڈی آئی جی ٹریفک پولیس لاہور کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔