ٹویوٹا کمپنی اربوں ڈالر دینے پر رضامند

ٹویوٹا کمپنی اربوں ڈالر دینے پر رضامند

دنیا میں کار بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ٹویوٹا نے امریکہ میں ایک مقدمے کے تصفیے کے لیے تین اعشاریہ چار ارب ڈالر کی بھاری رقم دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

یہ مقدمہ امریکہ میں ٹرکوں اور ایس یو وی یا سپورٹس یوٹیلٹی وہیکلز کے مالکان نے دائر کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ ان کے فریم زنگ پکڑ سکتے ہیں۔اس تصفیے سے ان پندرہ لاکھ امریکیوں فائدہ ہو گا جن کے پاس ٹاکوما کمپیکٹ پِک اپ گاڑیاں، ٹُنڈرا فُل سائز پِک اپ گاڑیاں اور سیکویا فور بائی فور گاڑیاں ہیں۔عدالتی دستاویزات میں الزام لگایا گیا ہے کہ ان گاڑیوں کے فریموں کو زنگ سے محفوظ بنانے کے لیے ناکافی حفاظتی اہتمام کیا گیا۔

استغاثہ کے وکیلوں کا کہنا تھا کہ ان فریموں کو تبدیل کرنے کی لاگت تین اعشاریہ پچھتہر ارب ڈالر تک ہو سکتی ہے۔جاپانی کمپنی ٹویوٹا نے مجوزہ تصفیے میں نہ تو کوئی غلطی تسلیم کی ہے اور نہ ہی کسی نوعیت ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس سمجھوتے کے تحت ٹویوٹا خریداری کے بارہ سال تک ان گاڑیوں کا معائنہ کرے گی تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکتے کہ کیا ان کے فریموں کو کمپنی کے خرچے پر تبدیل کرنے کی ضرورت تو نہیں۔

کمپنی ان مالکان کی رقوم واپس کرے گی جو پہلے ہی اپنی گاڑیوں کے فریم تبدیل کرا چکے ہیں۔ اس معاہدے کا اطلاق 2005 سے 2010 ماڈل کے ٹیکوما ٹرکوں، 2005 سے 2008 ماڈل کی سیکویا پِک اپ گاڑیوں اور 2007 اور 2008 ماڈل کی ٹُنڈرا فُل سائز پِک اپ گاڑیوں پر ہو گا۔