لاہور میں سب سے زیادہ ای چلان کروانے والی گاڑی پکڑی گئی

The most e-challan car was seized
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور : پنجاب سیف سیٹیز اتھارٹی  نے سب سے زیادہ چلان کروانے والی کار کو آخر کارپکڑ لیا ۔ 

تفیصلات کے مطابق سیف سٹی اتھارٹی نے 83 ای چلان کروانے والی کارکو پکڑ لیا ہے ۔ سیف اتھارٹی کے ذرائع کا کہناہے کہ مذکورہ کار کو سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے سرولینس کرتے ہوئے مزنگ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پکڑا گیا ۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ، جرم کے زمرے میں آتا ہے ۔

متعدد بار عوام میں آگاہی مہم چلائی گئی ہے ۔ تاکہ ان ٹریفک قوانین پر عملدر آمد کیا جاسکے ۔ مگر شہریوں نے مذاق  سمجھ لیا ہے ۔ قوانین کی خلاف ورزیاں پورے شہر میں دھڑلے سے جاری ہیں ۔ شہری کی جانب سے 83 بار ای چالان کے اصولوں کو نظر انداز کرنے پرگاڑی کو بندکردیا گیا ہے ۔

پنجاب ٹریفک پولیس کے ترجمان کا کہناہے کہ سیف اتھارٹی کی نشاندہی  پر گاڑی کو پکڑ کر تھانے میں بند کردیا گیاہے ۔ ٹریفک پولیس حکام کا کہناہےکہ گاڑی کے مالک کے ذمے تیراسی ای چلان کی مد میں 41300 روپے کے ایک چالان ہیں ۔ ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے خلاف پنجاب ٹریفک پولیس اور سیف سٹی کی مل کر کارروائیاں جاری ہیں ۔ 

ٹریفک پولیس حکام کا کہناہےکہ شہری اگر اپنا ای چالان چیک کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دی گئی ویب سائٹ سے چیک کرسکتے ہیں ۔ 

www.echallan.pcsa.gop.pk 

ٹریفک حکام کا کہناہے کہ شہر بھر میں بڑھتے ہوئے حادثات پر کنٹرول کرنے کے لیے شہریوں پر ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنا ضروری ہے ۔ قانون کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف اسی طرح گھیرا تنگ کیا جارہاہے ۔

ایک چالان کے طریقہ کار میں تبدیلی کی ترمیم بھی کی گئی ہے ۔ اب جرمانہ ہونے پر ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ میں موجود موبائل نمبر پر گاڑی مالک کو ایس ایم ایس بھیجنے  کا طریقہ کار شروع کیا گیاہے ۔ ٹریفک حکام کاکہناہے کہ فی الحال ابتدائی طور پر پانچ یا اس سے زائد بار ای چالان کرنیوالوں کو ایس ایم ایس بھیجے جارہے ہیں ۔ پانچ بار کے ایس ایم ایس کے بعد مذکورہ گاڑی کے مالک کو ہر اگلے ای چالان کا ایس ایم ایس بھیجا جائیگا۔ جس کو جمع کروانا ضروری ہے ۔ 

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سب سے زیادہ ای چالان کرنے والی گاڑی پکڑی گئی تھی ۔ ٹریفک پولیس حکام نے اس گاڑی کر پکڑا ، اس گاڑی سے ایک سوساٹھ بار شہر کے کئی سگنل کی خلاف ورزی کی گئی ۔ گاڑی کے ذمہ 78 ہزار روپے سے زائد کا جرمانہ کیا گیا ۔