انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر، عطاءتارڑ نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی

انتخابی دفتر پر حملے کی ایف آئی آر، عطاءتارڑ نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری عطاءتارڑ نے حملہ کروانے کے مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ سے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق خانیوال کے حلقہ پی پی 206 میں ضمنی انتخاب کیلئے پیپلز پارٹی کے امیدوار نے عطا تارڑ پر حملہ کروانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروا یا جس پر عطا تارڑ نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ سے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے۔ 
خانیوال کے صوبائی حلقہ پی پی 206ءمیں 16 دسمبر کو ضمنی انتخاب شیڈول ہے جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سرجیس حیدر ہیں۔ انہوں نے چک شاہانہ میں قائم انتخابی دفتر پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری عطا تارڑ کے ایماءپر مسلح افراد سے حملہ کروانے کی ایف آئی آر تھانہ سٹی خانیوال میں 14 دسمبر کی رات کو 50 افراد کے خلاف درج کروائی۔ 
ذرائع کے مطابق ایف آئی آر میں عطاءتارڑ سمیت مسلم لیگ (ن) کے 13 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 37 نامعلوم افراد شامل ہیں جس پر عطاءتارڑ آج لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں جسٹس سہیل ناصر کی عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی۔ جسٹس سہیل ناصر نے عطا تارڑ اور (ن) لیگ کے کارکنوں کی 5 روز کی ضمانت منظور کی ہے۔