امید ہے نئی آنیوالی امریکی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریگی، وزیر خارجہ

امید ہے نئی آنیوالی امریکی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریگی، وزیر خارجہ
کیپشن: امید ہے نئی آنیوالی امریکی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کریگی، وزیر خارجہ
سورس: فائل فوٹو

ملتان: وزیر خارجہ نے کہا امریکا میں نئی انتظامیہ آنے والی ہے اور امید ہے کہ جوبائیڈن مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت یہ تاثر دیتا آیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر آ گئے ہیں لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا آج بھی ہزاروں کشمیری جیلوں میں ہیں اور پاکستان بھارت کے اس جھوٹ کو بے نقاب کرتا رہے گا۔ مقبوضہ وادی میں لوگوں کے بنیادی حقوق آج بھی سلب کئے جا رہے ہیں اور جیل میں قید کشمیریوں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا بھی موقع نہیں دیا جا رہا۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا میں نئی انتظامیہ آنیوالی ہے اور امید ہے کہ نئی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے گی اور انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں پر یورپی پارلیمنٹ سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ 18جنوری کو مسلم لیگ (ّن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت الیکشن کمیشن پیش ہوتی ہے تو ان کے احتجاج کا جواز سمجھ آتا ہے لیکن 18 جنوری کو دیکھتے ہیں کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت پیش ہوتی ہے یا نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس نے فارن فنڈنگ اکاؤنٹس کیس میں تفصیلی ثبوت فراہم کیے۔ 

ملک میں مہنگائی کے حوالے سے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کیخلاف اقدامات کیے ہیں اور ہمارے ہاں لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں جو حکومت کی پریشانیوں میں اضافے کا سبب بنتے ہیں ۔ کچھ لوگ ہیں جوناجائزمنافع خوری کرتے ہیں۔ چینی ،آٹے کی قیمت بڑھی تاہم حکومت نےتدارک کرنے کیلئے گندم اور چینی درآمد کی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کمیٹی قائم کر دی اور تحقیقات کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ جنہوں نے ملکی وسائل منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے انہیں حساب دینا چاہیے۔

قومی ائر لائن کے طیارے کے بارے میں بات کرتے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ طیارہ لیز پر لیا گیا تھا اور اس طیارے کے مالک اور ائر لائن کے درمیان تنازع تھا جو عدالت میں زیر سماعت ہے اور طیارے کے مالک نے برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ کیا ہوا تھا۔