مونس الٰہی کی گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: نیب

مونس الٰہی کی گرفتاری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: نیب

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءاور وفاقی وزیر مونس الٰہی کو گرفتار کرنے سے متعلق قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیدیا۔ 
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر مونس الٰہی کے خلاف کوئی انکوائری زیر التواءنہیں ہے اس لئے انہیں گرفتار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اس ضمن میں تمام قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں اور میڈیا پر چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ 
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہماری طرف سے وفاداری کی گئی لیکن پی ٹی آئی کی طرف سے دھمکیاں آ رہی ہیں، نیب کو کہا گیا کہ مونس کو پکڑو، خان صاحب نے سب سے ہاتھ کیا ہے، ساڑھے تین سال میں انہوں نے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی۔ 
دریں اثناءنیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 11 انکوائریز اور 2 انویسٹی گیشنز کی منظوری دینے کیساتھ ساتھ سی ڈی اے افسران اور اہلکاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کیسز منطقی انجام تک پہنچائے جائیں گے۔ 
نیب کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشنز کی انتظامیہ، پنجاب کوآپریٹو بورڈ آف لیکیوڈیشن کے عملے، سابق جی ایم پاکستان ریلویز انجم پرویز اور وزارت ہاﺅسنگ کے عملے کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ 
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں محکمہ جنگلات ہری پور، بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) اور دیگرکیخلاف انکوائری کی منظوری دینے کے علاوہ سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور دیگر کیخلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی جبکہ سی ڈی اے افسران اور اہلکاروں کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں