غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی، خیبرپختونخوا میں ایمرجنسی نافذ

غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی، خیبرپختونخوا میں ایمرجنسی نافذ

پشاور:غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنےکی مہلت ختم ہونے کے بعد بھی غیر قانونی افغان باشندوں کا  وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔کل مزید 2ہزار 225افغان شہری  اپنے وطن واپس لوٹ گئے۔

اب  تک کل دو لاکھ 28ہزار 574 غیر قانونی افغان شہری پاکستان سے جاچکے ہیں۔رضاکارانہ طور پر افغانستان واپسی کے لئے افغان باشندوں کی بڑی تعداد چمن اور طورخم بارڈر پر موجود ہے ۔طورخم اور چمن بارڈر  کے ذریعے روزانہ ہزاروں افغان شہری اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  خیبر پختونخوا میں مقیم افغان باشندوں کے انخلاءکے عمل کو تیز کرنے کیلئے میپنگ کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افغان مزدوروں، کاروباری حلقوں اور کوچی قبیلے کے متعلق ڈیٹا مرتب کرنے کی خصوصی ہدایات   دی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ انخلاءکے عمل میں سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ 

 
 
دوسری جانب محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کی واپسی سے متعلق ایمرجنسی  نافذ کر دی۔محکمہ ریلیف آبادکاری نے  پی ڈی ایم اے کو پشاور، نوشہرہ اور ضلع خیبر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ 

اعلامیہ  کے مطابق صوبائی سٹیئرنگ کمیٹی نے پی ڈی ایم کو غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا ٹاسک حوالے کر دیا ہےنوشہرہ اور ضلع خیبر میں قائم ٹرانزٹ اور ہولڈنگ پوائنٹس میں فوری طورپر ایمرجنسی نافذ  کر دی گئی ۔ 

ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ پی ڈی ایم اے کو تینوں کیمپوں کے اخراجات فراہم کرے گا، اخراجات ریلیف اکاؤنٹ کے ذریعے کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

  
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں ڈپٹی کمشنروں کو تمام تر سہولیات اور دیگر آلات کو استعمال کرنے کا اختیار سونپ دیا گیاہے۔

مصنف کے بارے میں