جرمنی، برطانیہ اور فرانس کا ایران پر جوہری پابندیاں برقرار رکھنے کا اعلان

جرمنی، برطانیہ اور فرانس کا ایران پر جوہری پابندیاں برقرار رکھنے کا اعلان
سورس: File

 برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کو روس کو ڈرون اور میزائل فروخت کرنے سے روکنے کی کوشش میں ایران پر پابندیاں برقرار رکھیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں اداراے کے مطابق 2015 میں ایران نے جوہری معاہدے پر رضامندی ظاہر کی تھی اور شرائط کے تحت اگلے ماہ کچھ پابندیاں ہٹا دی جانی تھیں لیکن یہ معاہدہ اس وقت التواء میں پڑا ہوا ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں تینوں یورپی اتحادیوں نے جو، ای۔3 کے نام سے جانے جاتے ہیں اور جنہوں نے جوہری معاہدہ کرانے میں مدد بھی کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے معاہدے کی شرائط کی مسلسل اور شدید نوعیت کی عدم تعمیل کے براہ راست ردعمل میں یہ پابندیاں برقرار رکھیں گے۔

ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے اس جوہری معاہدے کو سرکاری طور پر جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن یا جے سی پی او اے کہا جاتا ہے۔


ان اقدامات کے تحت ایران کے ایسے بیلسٹک میزائل بنانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی ملک کی جانب سے ایران سے ڈرون اور میزائل خریدنے، اسے بیچنے یا منتقل کرنے پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔ ان پابندیوں میں جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام میں ملوث متعدد ایرانی افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کیا جانا بھی شامل تھا۔

ای-3 کا کہنا ہے ایران نے بیلسٹک میزائل تیار کرکے اور ان کی آزمائش کرکے اور روس کو یوکرین میں اس کی جنگ کے لیے ڈرونز دے کر ان پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے پابندیاں اس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک ایران معاہدے کی شرائط پر پوری طرح عمل نہیں کرتا۔

یاد رہے کہ آٹھ سال قبل ہونے والے جوہری معاہدے کے مطابق یہ پابندیاں اس سال 18 اکتوبر کو ختم ہونی تھیں۔

مصنف کے بارے میں