روس کا البغدادی کی ہلاکت سے متعلق گمان، عالمی اتحاد متذبذب

روس کا البغدادی کی ہلاکت سے متعلق گمان، عالمی اتحاد متذبذب

ماسکو: روسی زیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہاہے کہ روس اس بات کی سو فی صد تصدیق نہیں کر سکتا کہ داعش تنظیم کا سربراہ ابو بکر البغدادی ہلاک ہو چکا ہے۔روسی خبر رساں ایجنسیوں نے وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا تھا کہ غالبا ابو بکر البغدادی شام میں روس کے ایک فضائی حملے میں مارا جا چکا ہے۔وزارت دفاع کے بیان کے مطابق البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فضائی حملے میں 28 مئی کو الرقہ شہر میں داعش کی قیادت کے ایک اجلاس کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں " امیرِ رقّہ" اور داعش کا سکیورٹی سربراہ مارے گئے۔ اب اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ آیا اجلاس میں موجود داعش کا سربراہ ابو بکر البغدادی بھی فضائی حملے میں مارا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکا کے زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد نے اس امر پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ البغدادی کی ہلاکت کے حوالے سے روسی رپورٹوں کی تصدیق نہیں کر سکتا۔یاد رہے کہ موصل میں لڑائی میں شدت آنے اور عراقی افواج کی پیش قدمی کے بعد اپریل میں متعدد امریکی ذمے داران نے اس غالب گمان کا اظہار کیا تھا ۔
ابو بکر البغدادی موصل سے صحرائی علاقے کی جانب فرار ہو چکا ہے اور شاید وہ شام کے شہر الرقہ پہنچ چکا ہے۔واضح رہے کہ آخری مرتبہ البغدادی کا اعلانیہ ظہور 2014ءمیں موصل کی النوری جامع مسجد میں ہوا تھا جہاں اس نے خود کو داعش تنظیم کا خلیفہ اعلان کیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں