چوہدری نثار کے ساتھ ہمارے لوگوں کا رابطہ ہے، عمران خان نے اعتراف کر لیا

چوہدری نثار کے ساتھ ہمارے لوگوں کا رابطہ ہے، عمران خان نے اعتراف کر لیا

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر حملے کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے۔ عدلیہ پر حملہ ریاست پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔ اداروں کو شریف خاندان نے تباہ کیا۔ عدالت کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا۔

نیو نیوز کے پروگرام نیوز ٹاک کی میزبان یشفین جمال کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ جمہوری جماعتیں جمہور کے سہارے چلتی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان کو جب ہٹایا گیا تو وہ عوام کے پاس گیا۔ اگر نواز شریف کو کام نہیں کرنے دیا گیا تو انہیں اقتدار چھوڑ دینا چاہیے تھا۔ میں نے کرکٹ میں دو بار اسی لیے استعفیٰ دیا۔ میں بھی اپنا منشور لے کر آتا ہوں اور کام نہیں کرنے دیا جاتا تو عوام کے پاس جاؤں گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جو لہر آنے والی ہے، لوگ 2013ء بھول جائیں گے۔ سینیٹ الیکشن میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پہلی بار نکالا ہے۔ ہمیں کہا گیا کہ پارٹی کمزور ہوجائے گی، لیکن اس کے باوجود یہ بڑا قدم اُٹھایا۔

ایک سوال کے جواب پر عمران خان نے کہا کہ چوہدری نثار کے ساتھ میری پرانی دوستی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ن لیگ میں کوئی ایسا شخص ہے جو کہے کہ میں ایک ایسی خاتون کی بات نہیں مان سکتا جس کے پاس کوئی عہدہ نہیں۔ ان کے ساتھ ہمارے لوگوں کا رابطہ ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر حملے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ گولیاں کس کے اُکسانے پر چلائی گئی ہیں، اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ نے جو لہجہ اختیار کیا اور پنجاب اسمبلی نے عدلیہ کے خلاف جو قراردادِ مذمت پاس کی، اسے دیکھ کر اُنگلیاں ان کی طرف اٹھتی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مغربی جمہوریت میں اقدار کی اہمیت ہے، اس لیے وہ ہم سے آگے ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم سب سے طاقتور ہے، لیکن پولیس ان سے تفتیش کرتی ہے۔ جوڈیشل ایکٹوزم سے متعلق سوال پر چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 2013ء میں سب جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، لیکن کوئی سننے والا نہیں تھا۔ ہم انصاف کے لیے کہاں جاتے؟ دن دیہاڑے ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کیا گیا، انصاف کون دیتا۔ اس کے باوجود کہا جائے کہ سپریم کورٹ کچھ نہ کرے تو سب کچھ ڈوب جائے گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے ملکی معیشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سنگا پور اور ہماری فی کس آمدن ایک تھی، آج وہ 50 ہزار ڈالر پر چلا گیا ہے۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں، اس کے باوجود ہم نیچے جارہے ہیں۔ ہمارے پاس جو پیسہ ایف بی آر اکٹھا کرے گا وہ ہم انسانوں پر خرچ کریں گے۔ پختونخوا میں ادارے سب سے بہتر ہیں۔ جب سے چیف جسٹس نے اخبارات میں اشتہارات کے اندر تصاویر پر پابندی لگائی ہے، تب سے پنجاب کی ترقی رک گئی ہے۔ پختون تحفظ موومنٹ سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ فاٹا ایشو پر نواز شریف نے اپنے دائیں بائیں بیٹھے لوگوں کو خوش کیا۔ وہاں لوگوں کے مسائل ہیں، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم اپنا غصہ فوج پر نکالیں۔

اب پاکستان تحریک انصاف کا دور ہے، ہمیں کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ ٹکٹ کی تقسیم شروع کررہے ہیں، حتمی فیصلہ میں کروں گا۔ نواز شریف نے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بے نظیر بھٹو کی حکومت گرائی۔ جنرل (ر) آصف نواز کو بی ایم ڈبلیو دے کر خریدا گیا۔ 2013ء کے الیکشن میں ایک بریگیڈیئر نے مدد کی، یہ ہمیشہ سے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ رہے۔ ہمارے ساتھ عوام ہیں، میں منشور کے ساتھ آؤں گا، کام نہیں کرنے دیا گیا تو عوام کے پاس جاؤں گا۔

 نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں