وزیراعظم کا آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم

وزیراعظم کا آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم

اسلام آباد : وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق متعدد منصوبوں کا اجرا کر دیا، سیمینار میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اعزازی مہمان کے طور پر شرکت کی۔
تقریب میں وفاقی وزراء منصوبہ بندی، خزانہ، دفاع، دفاعی پیداوار، سرمایہ کاری بورڈ، خارجہ امور، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن، اطلاعات و نشریات نے بھی شرکت کی، چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر، آئی ٹی ماہرین، سینئر آرمی و سول افسران، خلیجی ممالک، چین، یورپی یونین کے سرمایہ کار اور غیر ملکی سفارتکار بھی سیمینار میں شریک ہوئے۔
وزیراعظم نے آئی ٹی کو متحرک آمدن پیدا کرنے اور فروغ پذیر صنعت میں تبدیل کرنے کیلئے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا اور آئی ٹی کمپنیوں کی جانب سے لگائے گئے بوتھ کا دورہ کیا۔  
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوان ذہین، محنتی اور باہمت ہیں، ہمارے نوجوان مختلف شعبوں میں بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں، ہمارے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے، پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، سہولیات، مواقعوں کی کمی کے باوجود نوجوان بہترین انداز میں پیشہ وارانہ کام کر رہے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگلے چند ماہ میں بہت سے منصوبے قومی دھارے میں شامل ہوں گے، برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے تمام وسائل برؤے کار لا رہے ہیں، معاشی بحالی کے قومی منصوبوں کو تمام اسٹیک ہولڈرز کی حمایت حاصل ہے، معاشی منصوبوں پر عملدرآمد سے ملک کو خوشحال بنائیں گے، سرمایہ کاروں کو ون ونڈو طریقہ کار سے تمام سہولیات فراہم کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکمت عملی کے تحت روزگار کے مواقع اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ترجیح ہے، آئی ٹی برآمدات کو 20 سے 25 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، سخت محنت اور لگن سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خلیجی ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، اگر وہ یہاں سرمایہ کاری کریں گے تو ان کو منافع ملے گا، پاکستان میں پیداوار میں اضافہ، ملازمتیں اور برآمدات کو فروغ ملے گا، مجھے اس ماڈل پر اعتماد ہے۔پاکستان جلد قرضوں سے چھٹکارا حاصل کر لے گا، انتھک محنت سے اسے اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے، اس فریم ورک کے تحت کاروباری افراد کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں