بدفعلی کیس: ملزم عزیز الرحمان کیخلاف پولیس چالان میں ہوشربا انکشافات  

Rape case: revelations in police challan against accused Aziz-ur-Rehman
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: بدفعلی کے الزام میں گرفتار ملزم عزیز الرحمان کے مقدمے کا چالان سامنے آ گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

مدعی کی جانب سے پولیس کو بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم عزیز الرحمان تین سال تک ہر ہفتے بدفعلی کرتا رہا۔ ملزم نے وفاق المدارس میں اثر ورسوخ کی بنا پر متاثرہ طالبعلم کو بدفعلی پر راضی کیا۔

پولیس چالان میں عزیز الرحمان سمیت تین بیٹوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ بدفعلی مقدمے کے ٹرائل میں 9 افراد بطور گواہ عدالت میں پیش ہوں گے۔

عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ طالبعلم نے ملزم عزیز الرحمان کی ویڈیوز اور آڈیوز ریکارڈ کر لیں، ان ہی کی بنیاد پر ملزم کو جامعہ منظور اسلامیہ سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ ملزم عزیز الرحمان کے بیٹوں نے متاثرہ طالبعلم کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں

چالان کے مطابق ملزم عزیزالرحمان کے کمرے میں موجود صوفے اور پردے ویڈیو سے مشابہت رکھتے ہیں۔ تفتیش میں ثابت ہوا ہے کہ ملزم عزیز الرحمان نے مدعی کے ساتھ بدفعلی کی اور جرم کا ارتکاب کی۔

اس کے علاوہ مقدمے کے دیگر ملزمان مدعی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی حد تک قصور وار پائے گئے۔ پولیس چالان میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کے خلاف گواہوں کو طلب کر کے ٹرائل شروع کیا جائے۔