منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف27اگست کو احتساب عدالت میں طلب

منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف27اگست کو احتساب عدالت میں طلب

لاہور: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف کو منی لانڈرنگ ریفرنس میں 27 اگست کو طلب کرلیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور نے جیل حکام حکم دیا ہے کہ حمزہ شہباز سمیت دیگر گرفتارملزمان کو بھی آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے۔عدالت نے تفتیشی افسر سے سلمان شہباز، نصرت شہباز، رابعہ عمران اور جویریہ علی پر الزامات کی وضاحت بھی طلب کی ہے۔ تفتیشی افسر سے یہ استفسار بھی کیا گیا کہ جو ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ان پر الزامات کی نوعیت کیا ہے؟ ملزمان گرفتار کیوں نہ ہوئے؟ عدالت نے نثار احمد، قاسم قیوم اور راشد کرامت سمیت دیگر تمام ملزمان کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کا مؤقف ہے کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے اور موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی ہے۔ انکوائری میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔1972 میں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سماج کی بھلائی کے لیے 1988 میں سیاست میں قدم رکھا۔درخواست میں کہا گیا کہ 2018 میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کے ساتھ بھر پور تعاون کیا تھا، 2018 میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا۔

نیب کا مؤقف ہے کہ شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں’ پچپن کے‘ نامی دفتر سے چلتی تھیں۔قومی احتساب بیورو کی معلومات کے مطابق 2008 سے 2018 تک شہباز شریف خاندان کے چار ارکین کے اثاثوں میں چار سو پچاس فیصد جبکہ صرف سلمان شہباز کے اثاثوں میں نو سو فیصد اضافہ ہوا۔ 2009 میں شریف فیملی کے اثاثے اڑسٹھ کروڑ، تینتیس لاکھ سینتیس ہزار تھی جبکہ 2018 تک اثاثوں کی مالیت تین ارب اڑسٹھ کروڑ پندرہ ہزار روپے تک پہنچ چکی تھی۔

دستاویزات کے مطابق 2008 میں سلمان شہباز کے کل اثاثوں کی مالیت اٹھائیس کروڑ چوبیس لاکھ روپے تھی جو نو سو فیصد اضافے کے بعد 2018میں دو ارب چونتیس کروڑ چھیانوے لاکھ روپے ہو گئے ہیں۔حمزہ شہباز کے اثاثوں میں دس سال کے دوران تقریباً سو فیصد اضافہ ہوا۔ دستاویزات کے مطابق دس سال پہلے حمزہ شہباز کے اثاثوں کی مالیت اکیس کروڑ بارہ لاکھ روپے تھی جو اب اکتالیس کروڑ اکہتر لاکھ روپے ہوگئی ہے۔

نصرت شہباز کے اثاثے بھی دس سالوں میں تیرہ کروڑ سے بڑھ کر تئیس کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔ شہباز شریف کے اثاثے 2008 میں پانچ کروڑ پچپن لاکھ  تھے جو اب چھ کروڑ چونسٹھ لاکھ ہو گئے ہیں۔