سعودی صحافی کی ہلاکت،امریکی صدر نے اپنے ہی بیان پر یوٹرن لے لیا

سعودی صحافی کی ہلاکت،امریکی صدر نے اپنے ہی بیان پر یوٹرن لے لیا
کیپشن: Image by The Daily Beast

نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہی بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت پر سعودی عرب کی وضاحت کو قابل اعتبار قرار دینے کے بعد کہا ہے کہ سعودی عرب نے جس طرح صحافی کی موت کے معاملے سے نمٹا ہے، وہ اس سے مطمئن نہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے جمال خاشقجی کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودیہ کی وضاحت کو قابل اعتبار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب امریکا کا بڑا اتحادی ہے اور صحافی کے معاملے پر سعودی عرب سے دفاعی معاہدے منسوخ نہیں ہونے چاہئیں۔

تاہم واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اب ٹرمپ نے سعودی عرب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'ظاہر ہے، اس معاملے میں دھوکہ دیا گیا اور جھوٹ بولا گیا'۔دوسری جانب بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کا کہنا ہے، 'میں سعودی عرب کے جواب سے مطمئن نہیں ہوں'۔

ان کا کہنا تھا، 'پابندیاں ایک آپشن ضرور ہیں لیکن جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کے خاتمے سے ان سے زیادہ ہمیں نقصان ہوگا'۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ طاقتور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس قتل سے لاعلم ہوں۔


خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب نے پہلی مرتبہ اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔