برطانوی پولیس کا طلبہ کو سائنس ویب سائٹ استعمال نہ کرنے کا مشورہ

برطانوی پولیس کا طلبہ کو سائنس ویب سائٹ استعمال نہ کرنے کا مشورہ
کیپشن: برطانوی پولیس کا طلبہ کو سائنس ویب سائٹ نہ استعمال کرنے کا مشورہ
سورس: file

لندن : پولیس نے طلبہ کو سائنس ویب سائٹ کے استعمال  سے گریز کی ہدایت کی ہے۔  پولیس کا کہنا ہے کہ سائنس ویب سائٹ استعمال کرنے والے لاکھوں سائنسی ریسرچ پیپرز تک غیر قانونی طورپر رسائی حاصل کرسکتے ہیں ۔

لندن سٹی پولیس کے دانش کرائم یونٹ کا کہنا ہے سائنس حب ویب سائٹ استعمال کرنے والے طلبہ کے پرسنل ڈیٹا کو بھی خطرہ لاحق ہوتاہے ۔پولیس کو اس بات کی فکر ہے کہ روس کی ویب سائٹ سے معلومات حاصل کرکے اسے آن لائن غلط طورپر استعمال کیاجاسکتاہے ۔

دوسری جانب سائنس حب ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سائنس کی راہ کی تمام رکاوٹیں ختم کردی ہیں ۔اس ویب سائٹ نے 85 ملین سے زیادہ سائنسی مقالہ جات تک کھلی رسائی دینے کادعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاپی رائٹ کے قوانین ختم کردیے جانے چاہئیں اور اس طرح کا میٹریل ہر ایک کیلئے کھلا ہونا چاہئے۔

اس نے خود کو دنیا کی پہلی سرقہ ویب سائٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے لاکھوں ریسرچ پیپرز تک سب کو رسائی فراہم کردی ہے۔ لندن پولیس کے سائبر پروٹیکشن افسر نے یونیورسٹیز پر زور دیاہے کہ وہ اپنے نیٹ ورکس پر ویب سائٹ کو بلاک کردیں کیونکہ سائنس حب یونیورسٹیز اور طلبہ دونوں کیلئے خطرہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر آپ اپنی اسناد دکھانے کیلئے کسی بھی طرح سے اسے استعمال کریں گے تو سائنس حب یہ تفصیلات ہر پیپر میں استعمال کرے گا اور آپ کے ریسرچ پیپرز چوری کرنے کرنے کیلئے اسے استعمال کرے گا ۔

فراڈ کے خلاف کارروائی کے شعبے کے سربراہ نے متنبہ کیا کہ آن لائن تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو زیادہ خطرات لاحق ہیں۔ طلبہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس طرح کی ویب سائٹ تک رسائی غیرقانونی ہے کیونکہ یہ چوری شدہ املاک دانش پیش کرتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس ویب سائٹ پر وزٹ کرنے والے افراد جن کے ٹوئٹر اکائونٹ معطل ہیں کو اپنی اسناد چرائے جانے کازیادہ خطرہ ہے پولیس کا کہناہے کہ سائنسی پیپرز تک رسائی متعدد غلط طریقوں سے حاصل کی جاسکتی ہے جس میں یونیورسٹی کے عملے اور طلبہ کو جعلی ای میلز کے ذریعے اپنی لاگنگ کی شناخت ظاہر کرنے پر مجبور کرنا شامل ہے ،لیکن اس سے قبل سائنس حب نے بی بی سی سے کہا تھا کہ وہ طلبہ کو ان ریسرچ پیپرز تک رسائی فراہم کررہاہے جس کی سبسکرپشن بہت مہنگی ہے ۔

پی ایس آئی رجسٹری کے چیف ایگزیکٹو اینڈریو پٹس نے متنبہ کیا ہے کہ بہت سے لوگ نادانستگی میں انتہائی خطرناک مواد ڈائون لوڈ کرسکتے ہیں اور اس طرح خود اپنے اداروں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ نیشنل سائبر سیکورٹی سینٹر نے یونیورسٹیز تعلیمی سال کو ضائع کرنے کیلئے یونیورسٹیز پر سائبر حملوں کا انتباہ کیا ہے ۔