خالصتان  تحریک کے حامی رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام، امریکی حکومت  کی ہندوستان کووارننگ 

 خالصتان  تحریک کے حامی رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام، امریکی حکومت  کی ہندوستان کووارننگ 

واشنگٹن: خالصتان  تحریک کے حامی رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام بنادیاگیا۔ سکھ رہنما  گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا مبینہ منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔امریکی حکومت نے نیو یارک میں مقیم سِکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا مبینہ منصوبہ ناکام بنا دیا۔

برطانوی اخبار ”فنانشل ٹائمز“ نے  رپورٹ کیا کہ امریکی حکومت نے ہندوستان کو ان خدشات پر وارننگ بھی جاری کی ہے اور واضح الفاظ میں بھارت کو بتا دیا ہے کہ وہ جانتے ہیں پنوں کو ختم کرنے کی ’سازش میں نئی دہلی ملوث ہے۔
تاہم اخبار کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ قتل کا مبینہ منصوبہ امریکی حکومت کی مداخلت کے بعد ناکام ہوا ہے یا 
 ایف بی آئی نے ناکام بنایا ہے۔مبینہ طور پر واشنگٹن نے ٹروڈو کے ستمبر کے بیان کے بعد پنوں کے قتل کی کوششوں کے بارے میں ”اتحادیوں کے وسیع گروپ“ کو مطلع بھی کیا ہے۔گروپتونت سنگھ پنوں ایک امریکی اور کینیڈین شہری ہیں اور امریکہ میں قائم ”سکھس فار جسٹس“ نامی تنظیم کے سربراہ ہیں۔ 


بھارت ’خالصتان‘ تحریک کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کرتا ہے اور اسے ایک ’دہشت گرد تنظیم‘ بھی قرار دے چکا ہے۔ بھارت نے سکھس فار جسٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔انڈیا کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے گرپتونت سنگھ پنوں کے خلاف ایئر انڈیا فلائٹس کو مبینہ طور پر دھمکانے پر ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

فنانشل ٹائمز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکی پراسیکیوٹرز نے نیویارک ڈسٹرکٹ کورٹ میں ایک ملزم پر فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔انڈین حکومت کی جانب سے ان الزامات پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا گیا ہے۔

مصنف کے بارے میں