غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ حملے تھم نہ سکے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 385 ہو گئی، 1 ہزار 756 بچے، 967 خواتین، 11 صحافی شامل

غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ حملے تھم نہ سکے، شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 385 ہو گئی، 1 ہزار 756 بچے، 967 خواتین، 11 صحافی شامل
سورس: File

غزہ: اسرائیل ٖغزہ پر مسلسل انسانیت دشمن حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے  غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 4,385 ہو گئی ہے جن میں کم از کم 1،756 بچے، 967 خواتین اور 11 صحافی شامل ہیں جبکہ 13 ہزار  651 فلسطینی زخمی ہیں۔

اسرائیل نے فضائی حملوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں جینین پناہ گزین کیمپ میں ایک مسجد پر حملہ کیا، جس میں فلسطینی طبی ماہرین نے کم از کم ایک شخص کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب عرب میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نےرات میں بھی غزہ کی پٹی پر بمباری جاری رکھی جس میں ایک شاپنگ پلازہ پر فضائی حملہ بھی شامل ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ میں النصیرات کیمپ کے شاپنگ پلازہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک اندازے کے مطابق نو افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ہوائی حملے سے ایک بڑی آگ بھی لگ گئی جس سے کئی دکانیں جل گئیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق رات بھر ایک اور  وحشیانہ اسرائیلی حملے میں، جنوبی غزہ کے وسطی خان یونس میں ایک گھر پر فضائی حملے میں دو خواتین اور ایک آٹھ سالہ بچے سمیت تین افراد شہید ہو گئے۔

دوسری جانب اسرائیل نے غزہ  پر حملے تیز کرنے کااعلان کردیا۔ ترجمان اسرائیلی فوج جنرل ڈینیئل ہاگری کا کہناہے کہ جنگ کے اگلے مرحلے میں بہترین ممکنہ حالات میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں کو علاقے سے نکلنے کے لیے بھی ایک بار پھر وارننگ د یتے ہوئے کہا کہ جو بھی علاقے میں قیام کا انتخاب کرے گا اس کو دہشت گرد قرار دیا جاسکتا ہے۔ 

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے متاثرہ ہونے والے افراد میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ غزہ میں فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجےمیں بےگھر افراد کی تعداد 14 لاکھ سےبڑھ گئی ہے، غزہ میں بےگھر  افراد کی نصف تعداد  نے217 عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔

مصر کی رفح کراسنگ س کھلنے کے بعد سے امدادی ٹرک غزہ کے جنوبی علاقے میں پہنچائے تو گئے مگر اقوام متحدہ کے ادارہ عالمی خوراک نے 20 امدادی ٹرکوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہےکہ غزہ میں کھانا، پانی، بجلی اور ایندھن نہیں ہے، غزہ کی تشویش ناک صورتحال میں مزید فوری امداد درکار ہے۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہےکہ 20 امدادی ٹرک غزہ میں یومیہ درکار انسانی امداد کا صرف تین فیصد ہے، امداد میں ایندھن شامل نہ کرنے سے بیماروں اور زخمیوں کی جانیں خطرے میں پڑجائیں گی، عالمی برادری اور مصر ایندھن کی فراہمی کے لیے بھی کام کریں۔

فلسطینی وزارت صحت نے امداد میں ایندھن شامل نہ ہونے کو بیماروں اور زخمیوں کی جانوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور عالمی برادری اور مصر سے غزہ امداد میں ایندھن بھی شامل کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں امداد کی فراہمی پر اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ میں انسانی بحران سے انکار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امداد میں ایندھن نہیں جائےگا۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے کمانڈ طلال الہندی اہلیہ سمیت شہید ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق طلال الہندی کے گھر پر  حملے میں ان کے دیگر اہلخانہ بھی شہید ہوئے ہیں۔

مصنف کے بارے میں