لاہور ہائیکورٹ کی حسان نیازی سے جیل میں الیکشن کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرانے کا حکم

 لاہور ہائیکورٹ کی حسان نیازی سے جیل میں الیکشن کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرانے کا حکم

لاہور:  لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی سے جیل میں الیکشن کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرانے کی ہدایت کر دی۔

 
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے حسان نیازی کی والدہ نورین نیازی کی بیٹے سے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرانے کی درخواست پرسماعت کی۔   عدالت نے درخواست پر چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے حسان نیازی سے جیل میں الیکشن کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرانے کی ہدایت کر دی۔

عدالت  نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ حسان نیازی اس وقت جناح ہاؤس حملہ کیس میں حراست میں ہیں، درخواست گزار کے مطابق حسان نیازی الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں لیکن کاغذات نامزدگی پر دستخط کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ درخواست گزار نے یہ نہیں بتایا کہ حسان خان کس حلقہ سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ  سرکاری وکیل نے اعتراف کیا کہ حسان نیازی سزا یافتہ نہیں ہیں وہ الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔  ڈپٹی اٹارنی جنرل نے آرمی ایکٹ کی کوئی ایسی شق نہیں بتائی جس کے تحت زیر ٹرائل ملزم الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔ 

عدالتی تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حسان نیازی الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کاغذات پر دستخط کرنا چاہیں تو اجازت دی جائے۔الیکشن کمیشن کے وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالتی حکم سے متعلق کمانڈنگ آفیسر کو آگاہ کریں۔

بعد ازاں  عدالت نےتحریری فیصلہ جارے کرتے ساتھ ہی  حسان نیازی کی والدہ کی درخواست نمٹا دی۔  

مصنف کے بارے میں