سانحہ نو مئی  فوج کے اندربغاوت کی  منظم سازش کی کوشش تھی، آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے: شہبا زشریف

سانحہ نو مئی  فوج کے اندربغاوت کی  منظم سازش کی کوشش تھی، آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے: شہبا زشریف

اسلام آباد :وزیر اعظم شہناز شریف کاکہنا تھا کہ  سانحہ نو مئی  فوج کے اندربغاوت کرانے کی  منظم سازش کی کوشش تھی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو میں کہاکہ سانحہ نو مئی  فوج کے اندربغاوت کرانے کی  منظم سازش کی کوشش تھی۔انہوں نے مزیدکہاکہ  یہ ادارے کے خلاف ایک سازش تھی ۔اس کو ناکام بنایاگیا۔ ان کاکہنا تھا کہ اس ساز ش کی وجہ سے  پاکستان بچ گیا کیونکہ افواج پاکستان اور عوام ایک تھے۔ اس کی بھرپور مذمت کی گئی اورعوام  اس سے الگ تھلگ رہے۔چیئرمین پی  ٹی آئی نے ملک دشمنی میں کوئی کسر نہ چھوڑی ۔

اس میں جوبھی ملوث ہے اس کو رعایت نہیں ملے گی۔ جنہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے ان پر آرمی ایکٹ کےتحت مقدمات چلیں گے۔ نو مئی کے واقعات سے بڑی ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔یہ پاکستان کےاندرسےپاکستان کےخلاف سازش ہوئی ، سرغنہ چیئرمین پی ٹی آئی اوراسکےحواری تھے، فرق وہاں دشمن آیا یہاں چیئر مین پی ٹی آئی اوران کےجتھوں نےحملےکیے،ان واقعات کی بھرپورتیاری کی گئی جوکئی ڈیڑھ سال پرمحیط تھی، 9مئی کے دن پورا ملک اشکبار تھا، یہ کوئی معاملہ واقعہ نہیں بلکہ فوج میں“کو“کی قبیح حرکت تھی، 9 مئی کے واقعات فوج کے خلاف بدترین سازش تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہا  مئی کاواقعہ بدترین ملک دشمنی کاواقعہ تھا۔ اس میں 27 فروری2019 کی مماثلت ہے۔ جس میں ابھینند ن گرفتار ہوا۔ یہ پاکستان کے اندر پاکستان کے خلاف ساز ش ہوئی۔ افواج پاکستان کی تنصیبات پرحملے ہوئے اس پر پورا پاکستان اشک بار تھا ۔فیصلہ کیاگیا کہ کسی کو رعایت نہیں ملے گی۔ 

فیصلہ ہوا جنہوں نے سویلین مقامات پر حملہ کیا ان کے مقدمات سویلین عدالتوں میں چلیں گے اور ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے تاکہ دوبارہ کوئی ایسی مذموم حرکت کا سوچ بھی نہ سکے۔

اتحادی حکومت کوچلانے کا تجربہ کیساتھا پر کہاکہ  ہم پر بہت تنقید ہوئی، کہاگیا کہ حکومت نہیں لینی چاہئے تھی ۔  ایک شخص نے خارجہ تعلقات کو خراب کردیاتھا۔ ایک شخص نے تعلقات پستی کی نچلی سطح پر لے گیا۔ آئی ایم کے ساتھ تعلقات کی دھجیاں اڑادیں ۔اس کی کرپشن کے سکینڈلز روز آتے تھے۔ کیا آپ خاموش تماشائی بنے رہتے۔دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں۔

سابق حکومت نے تباہی ہماری  جھولی میں ڈالی ۔ہم  نے مشکل  حالات میں حکومت کوسنبھالا۔ روس سے سستا تیل ہم لے کر آئے۔ سستی قدرتی گیس ایل این جی آذر بائیجان سے ہم لے سکیں گے۔ یہ وہ اقدامات ہیں جو مخلوط  حکومت نے کیے۔بین الاقوامی برادری سے تعلقات بحال کیے۔

مصنف کے بارے میں