فرانس میں دنیا کی پہلی سولر ہائی وے کا افتتاح

فرانس میں دنیا کی پہلی سولر ہائی وے کا افتتاح

پیرس : فرانس میں دنیا کی پہلی سولر ہائی وے کا افتتاح کردیا گیا۔ اس سڑک کو شمسی توانائی کے پینلز سے بنایا گیا ہے جو سڑک کنارے لگی لائٹس کو روشنی فراہم کریں گے۔
فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے میں بنائی جانے والی اس سڑک کا نام ’واٹ وے‘ رکھا گیا ہے۔ ایک کلومیٹر کے فاصلے پر محیط اس سڑک کا افتتاح فرانس کی وزیر ماحولیات سیگولین رائل نے کیا۔ انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں اسی طرز کی سڑکیں تعمیر کرنے کے 4 سالہ منصوبے کا بھی اعلان کیا۔
شمسی توانائی کے پینلز سے سڑکیں بنانے کا خیال جرمنی، نیدر لینڈز اور امریکہ میں بھی زیر غور ہے جو نہ صرف سڑکوں کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنائیں گی بلکہ علاقے کی توانائی کی ضروریات کو بھی پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
فرانسیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سڑکوں کی تعمیر سے فرانس توانائی کے شعبہ میں خود کفیل ہوسکتا ہے اور اس مد میں خرچ کیا جانے والا کثیر زرمبادلہ بھی بچا سکتا ہے۔
فی الحال دیکھا جارہا ہے کہ یہ سڑک کتنے عرصے تک مختلف موسموں اور حالات کا مقابلہ کرسکتی ہے اور بھاری بھرکم ٹرکوں کے گزرنے کی صورت میں کتنے عرصے تک صحیح سالم رہ سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں صرف ایک خامی ہے کہ ان شمسی پینلز کی افادیت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب انہیں سورج کے رخ پر براہ راست ترچھا کر کے نصب کیا جائے۔ سڑک پر بالکل سیدھا نصب کرنے کی صورت میں یہ سورج سے کم توانائی حاصل کرتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں