عالمی وبا کے باعث تعلیمی ادارے شاید جنوری میں بھی نہ کھلیں، سعید غنی نے عندیہ دیدیا

Due to the epidemic, educational institutions may not even open in January, Saeed Ghani hinted
کیپشن: فائل فوٹو

کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے عندیہ دیا ہے کہ ملک بھر میں عالمی وبا کی صورتحال میں کمی نہیں آ رہی، اس لئے ہو سکتا ہے کہ تعلیمی اداروں کی بندش جنوری میں بھی جاری رہے۔ سعید غنی کے حالیہ بیان سے نجی سکول مالکان میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

سعید غنی کا نجی ٹیلی وژن سے گفتگو میں کہنا تھا کہ عالمی وبا میں ابھی تک کوئی کمی نہیں آ رہی۔ مجھے نہیں لگتا کہ 11 جنوری سے قبل سکول کھل سکیں گے۔ وفاقی حکومت کو نجی سکولوں سے بات کرنا چاہیے۔ نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں تجویز دی تھی کہ سکولوں کو قرض دیا جائے تاکہ وہ چلتے رہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس سال کوئی طالب علم بغیر امتحان پاس نہیں ہوگا۔

اس موقع پر نجی ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ یورپ میں ہر جگہ تعلیمی ادارے کھلے ہوئے ہیں۔ انگلینڈ میں عالمی وبا کی دوسری لہر کی وجہ سکولوں کی وجہ سے نہیں پھیلی۔

کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی بندش برقرار رکھنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ اس فیصلے کیخلاف اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کریں گے۔ انہوں نے آن لائن تعلیم بارے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 14 فیصد طلبہ کے پاس ہی انٹرنیٹ کی سہولت ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان بھر میں عالمی وبا کی صورتحال میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ وبائی مرض کے تدارک کیلئے بنائے گئے قومی ادارے نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے روزانہ اس حوالے سے جو اعدادوشمار جاری کئے جاتے ہیں وہ ملک میں وبا سے پیدا ہونے والے خطرات کا اندازہ لگانے کیلئے کافی ہیں۔

این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ ڈیٹا کے مطابق آزاد کشمیر میں وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 ہزار 40، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 832، اسلام آباد میں 36 ہزار 483، بلوچستان میں 17 ہزار 980، پنجاب میں 1 لاکھ 33 ہزار 179 اور سندھ میں 2 لاکھ 6 ہزار 489 ہو گئی ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کیسز مثبت آنے کی شرح 6.0 ریکارڈ کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں موجود 2361 کمریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔