قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری، مسلم لیگ ن سب سے بڑی جماعت بن گئی

قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری، مسلم لیگ ن سب سے بڑی جماعت بن گئی

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں تازہ ترین پارٹی پوزیشن سامنے آگئی، لیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن جاری کر دی گئی ۔مسلم لیگ ن 108 ارکان کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ۔سنی اتحاد کونسل میں 81 آزاد ارکان شامل ہوئے.

سیاسی جماعتوں کی نمبر گیم م کیا ہے الیکشن کمیشن نے جاری اعدادوشمار جاری کر دیے۔ قومی اسمبلی میں تازہ ترین پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ن 108 ارکان کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔

 مسلم لیگ ن 75 جنرل نشستوں پر کامیاب ہوئی، 9 آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد مسلم لیگ ن کے ارکان کی جنرل نشستیں 84 ہو گئیں۔مسلم لیگ ن کو اقلیتوں کی 4 اور خواتین کی 20 نشستیں ملیں جس کے بعد مسلم لیگ ن کی اب تک کی قومی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 108 ہو گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے 54 امیدوار جنرل نشست پر کامیاب ہوئے، پی پی میں کسی آزاد امیدوار نے شمولیت اختیار نہیں کی۔ پیپلز پارٹی کو اقلیتوں کی 2 نشست اور خواتین کی 12 نشستیں ملیں، پی پی کی   مجمعوعی تعداد 68 ہو گئی۔

ایم کیو ایم کے 17 امیدوار کامیاب ہوئے، ایم کیو ایم میں کسی نے شمولیت اختیار نہیں کی ۔ ایم کیو ایم کو اقلیت کی ایک نشست اور خواتین کی 4 نشست ملی ہیں جس کے بعد ایم کیو ایم  کے  ارکان کی تعداد 22 ہو گئی۔ 

جمعیت علمائے اسلام کے 6 ارکان کامیاب ہوئے ،جے یو آئی میں  کسی آزاد رکن نے شمولیت اختیار نہیں کی، ے یو آئی کو 2 خواتین کی نشستیں ملیں، جے یو آئی کی مجموعی تعداد 8 ہو گئی ۔

 پاکستان مسلم لیگ ق کے 3 ممبران جنرل نشست پر کامیاب ہوئے، ایک ازاد امیدوار کی شمولیت کے بعد ق لیگ ارکان کی تعداد 4 ہو گئی۔ خواتین کی ایک مخصوص نشت ملنے پر ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہو گئی۔ 

استحکام پاکستان پارٹی کے 3 امیداور کامیاب ہوئے ایک خاتون نشست ملنے سے آئی پی پی تعداد 4 ہو گئی۔

مجلس وحدت المسلمین، مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پاس ایک ایک رکن ہے۔ان جماعتوں میں  کوئی آزاد امیدوار شامل نہیں ہوا۔

جنرل نشستوں پر قومی اسمبلی میں 99 آزاد ارکان کامیاب ہوئے۔ 

سنی اتحاد کونسل میں 81 ازاد ممبران شامل ہوئے،مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔ 

 8 آزاد امیدوار تاحال کسی جماعت میں شامل نہیں ہوئے۔

 قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پرالیکشن زیر التوا ہے۔

مصنف کے بارے میں