پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ امریکہ سے سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ

 پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ امریکہ سے سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ

 پاکستان نے پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ امریکہ سے سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔

زرائع  کے مطابق پاکستان نے پاک ایران گیس پائپ لائن کا معاملہ امریکہ سے سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔سستی توانائی پاکستان کی ضرورت ہے مگر امریکی پابندیوں کے متحمل بھی نہیں ہوسکتے۔

 زرائع کا کہنا ہے کہ  پابندیوں سے بچنے کیلیے امریکہ سے  رعایت لینے کی کوشش کی جائیگی۔بھارت، عراق ترکی اور ازربائیجان بھی ایران سے گیس لے رہےہیں۔ پاکستان بھی ملک کے اندر گیس پائپ لائن پر کام جاری رکھے گا۔

حکومت کی جانب سے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے خلاف استثنیٰ کی درخواست کی تیاری کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم  ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے خلاف استثنیٰ مانگیں گے اور پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کےخلاف سیاسی وتکنیکی دلائل دیکر استثنیٰ لینے کی کوشش کریں گے اور اس کیلئے بھرپور لابنگ کریں گے، گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیرجلد شروع کریں گے۔

مصنف کے بارے میں