وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں حساس اداروں کے نمائندہ بھی شامل ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی میں حساس اداروں کا ایک، ایک نمائندہ شامل ہو گا اور یہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تحقیق کرے گی کہ آئی ٹی ڈیٹا کیسے ہیک کیا گیا یا پھر کسی نے چوری کر کے فروخت کیا۔
اہلکار کے مطابق جے آئی ٹی کو وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو شامل تفتیش کرنے کا اختیار بھی ہو گا جبکہ اس بات پر بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ وزیراعظم ہاؤس میں ڈیوائسز لگائی گئیں یا موبائل سے ریکارڈنگ کی گئی۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی اپنی تحقیقات کے دوران اس بات کا جائزہ بھی لے گی کہ واقع کے وقت کون کون سا افسر وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھا۔ 
واضح رہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کی ہر طرح کی سیکیورٹی سول حساس ادارے کے پاس ہے اور یہ جے آئی ٹیم وزیر اعظم ہاؤس پر مامور سول حساس ادارے کے ڈائریکٹوریٹ کو بھی شامل تفتیش کر سکے گی۔ 
وزارت داخلہ اہلکار کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس اور سیکرٹریٹ میں مامور گزشتہ چھ ماہ سے سپیشل برانچ کے اہلکاروں سے بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ 
دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس اور پی ایم آفس پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی ہے اور وزیر اعظم ہاؤس میں موبائل لے جانے کی اجازت بھی نہیں تھی۔ 

مصنف کے بارے میں