وفاقی بجٹ میں بھاری ٹیکس دینے والی عوام کو قطعاً کوئی ریلیف نہیں دیا گیا: اسد عمر

وفاقی بجٹ میں بھاری ٹیکس دینے والی عوام کو قطعاً کوئی ریلیف نہیں دیا گیا: اسد عمر
کیپشن: اسد عمر، فوٹو بشکریہ فیس بک

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے پانچویں بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تیل، فون کارڈز پر تقریباً 40 فیصد ٹیکس دینے والی عوام کو قطعاً کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

وفاقی بجٹ پر تحریک انصاف کا رد عمل سامنے آگیا، پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت نے نہیں بتایا کہ 500 ارب روپے کے گردشی قرضے کیسے ادا کرے گی۔ یہ بھی نہیں بتایا اس کے ذمےایک کھرب روپے کے قرضوں کی ادائیگی کی کیا صورت ہو گی، بجٹ میں مالی خسارے کے بارے میں بھی جھوٹے دعوے کیے گئے، حکومت کی جانب سے نہ کی جانے والی ادائیگیوں کا بجٹ میں ذکر تک نہیں کیا گیا، تیزی سے سکڑتے زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق بھی بجٹ بالکل خاموش ہے، قوم کو نہیں بتایا گیا کہ ملک تیزی سے ایک بیل آؤٹ پیکیج کی جانب بڑھ رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: بجٹ سے قبل پٹرول دھماکہ، قیمتوں میں 3 سے 4 روپے اضافہ کی سفارش
 قائمہ کمیٹی خزانہ کیجانب سے مسترد ہونے کے باوجود ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو بجٹ کا حصہ بنایا گیا، چوروں کو ایمنسٹی اسکیم دیتے وقت عام شہریوں کا بالکل خیال نہیں رکھا گیا، چینی پر 19 روپے فی کلو ٹیکس دینے والی عوام کو قطعاً کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ تیل، فون کارڈز پر تقریباً 40 فیصد ٹیکس دینے والے کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا۔ لوڈشیڈنگ سے متعلق بھی دروغ گوئی اور غلط بیانی سے کام لیا گیا، دیوالیہ پن کے خطرے کے باوجود انرجی پراڈکٹس کی درآمد پر اصرار کیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خوشخبری، کتنے فیصد تنخواہوں میں اضافہ ہوا؟ اعلان ہو گیا
 
 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں