براڈ شیٹ کے ساتھ حکومت کا اب کوئی لینا دینا نہیں، بیرسٹر شہزاد اکبر

Barrister Shehzad Akbar, Broadsheet Scandal, Pakistan, news
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ براڈ شیٹ کے ساتھ حکومت کا اب کوئی لینا دینا نہیں، اس کے ساتھ اب کوئی بھی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اثاثہ جات ریکوری یونٹ اداروں کی معاونت کرتا ہے۔ ایسٹ ریکوری یونٹ کا کام اداروں سے کوآرڈی نیشن کرنا ہے۔ ایسٹ ریکوری یونٹ میں نیب، ایف آئی اے اور سٹیٹ بینک کے نمائندے شامل ہیں۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ خود ریکوری نہیں کرتا بلکہ تفصیلات دیتا ہے۔ 2009ء میں گورنمنٹ آف پاکستان کو نیا نوٹس ملا، اس میں کہا گیا جو پیسے دیئے گئے ہیں، وہ غلط کمپنی کو دیئے گئے۔ براڈ شیٹ سے نیب کا معاہدہ 2000ء میں ہوا جو 2003ء میں منسوخ ہوا۔

مشیر داخلہ نے کہا کہ2008 ء میں براڈ شیٹ کو ادائیگی کی گئی،2009 ء میں براڈ شیٹ کا پیغام ملا کہ پیسے غلط کمپنی کو دیئے گئے۔ براڈ شیٹ کے ساتھ حکومت کا اس وقت کوئی ورکنگ ریلیشن نہیں، براڈ شیٹ سے متعلق تمام پر معاملات ہمارے دور سے پہلے کے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے لندن ہائیکورٹ میں براڈ شیٹ نے اپیل کی تھی۔ براڈ شیٹ کی اپیل کا کیس حکومت ہار گئی ہے۔ براڈ شیٹ کے ساتھ اب کوئی بھی معاہدہ نہیں کیا گیا۔