جسم کے ایسے اعضا، جنہیں چھیڑنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے

جسم کے ایسے اعضا، جنہیں چھیڑنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے

نیو یارک: مصروفیت، گرمی اور جسم میں آنے والے مسلسل پسینے کی وجہ سے جسم میں اُلجھن اور کھجلی ایک عام مسئلہ ہے۔ اِس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہم بار بار غیر ارادی طور پر اپنی انگلیوں اور خصوصاً ناخنوں کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن اِس حرکت کو عادت بنانے کی وجہ سے ہمیں نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

جسم کے کم از کم 6 ایسے حصے ہیں جن پر انگلیوں یا ناخنوں کا استعمال انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ وہ جگہیں کونسی ہیں، آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔

کان


یہ عادت تو ہم میں تقریباً سبھی لوگوں کی ہے کہ کانوں میں کھجلی کی وجہ سے اپنی انگلی اور ناخن کا استعمال کرتے ہیں، لیکن ہمیں شاید اِس بات کا اندازہ نہیں کہ اِس معمولی سی غلطی کی وجہ سے ہم قوت سماعت سے محروم ہوسکتے ہیں۔ ایسا اِس لیے کہا جارہا ہے کہ زور کی وجہ سے کان کا پردہ پھٹ سکتا ہے جس سے قوت سماعت بھی جاسکتی ہے اور کان میں خطرناک انفیکشن بھی ہوسکتا ہے۔

چہرہ


یہ بات تو تمام لوگ جانتے ہی ہیں کیونکہ ہمیں شروع سے ہی یہ بات بتائی جاتی رہی ہے کہ اپنے چہرے کو اپنے ہاتھ خصوصاً انگلیوں سے مت صاف کریں، جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہاتھوں میں لگے بے شمار جراثیم چہرے پر منتقل ہوسکتے ہیں جس سے چہرے پر الرجی ہوسکتی ہے کیونکہ چہرے کی جلد نسبتاً بہت حساس ہوتی ہے۔

آنکھیں


ہاتھوں اور انگلیوں سے آنکھوں کو مسلنے کا نتیجہ آنکھوں کے انفیکشن کے سوا کچھ اور نکل ہی نہیں سکتا۔ ہاتھوں اور انگلیوں میں لگے جراثیم آنکھوں پر لگنے کی وجہ سے آنکھوں کو شدید متاثر کرسکتے ہیں۔ اِس لیے کوشش کیجیے کہ آنکھوں کو اپنے ہاتھوں اور انگلیوں سے مکمل طور پر محفوظ رکھیں۔

منہ


جب بھی لوگ فارغ ہوتے ہیں تو وہ وہ کچھ نہ کچھ ایسا کررہے ہوتے ہیں جن سے اُن کا وقت گزر جائے۔ اِنہی کاموں میں ایک کام منہ میں ہاتھ ڈالنا بھی ہے۔ لیکن ایسا کرنے والے لوگ شاید یہ نہیں جانتے کہ دو تہائی جراثیم منہ میں صرف ہاتھوں کی وجہ سے ہی جاتے ہیں۔ اِس حقیقت کو جاننے کے بعد اب آپ بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ہاتھوں کو منہ میں ڈالنا چائیے یا نہیں۔

ناک


اگر کوئی یہ کہے کہ وہ ناک میں انگلی نہیں ڈالتا تو اُس فرد کو دیکھ کر حیرانی ضرور ہوتی ہے کیونکہ گندی عادت کے باوجود بھی لوگوں کی اکثریت نا چاہتے ہوئے ناک میں انگلی ڈالتی ہے۔ محققین اِس بارے میں کہتے ہیں کہ جب ناک میں انگلی ڈالنے والوں اور نہ ڈالنے والوں کا تقابل کیا جاتا ہے تو ناک میں انگلی ڈالنے والے 51 فیصد لوگ اِس حوالے سے خدشے کا شکار ہیں جو ناک میں انگلی ڈالنے کی وجہ سے Staphylococcus bacteria کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ناخن


اگر کہا جائے کہ یہ سب سے گندی حرکت ہے تو ہرگز غلط نہیں ہوگا کیونکہ اِس میں ہر ہر طرح کے جراثیم اور گندگی موجود ہے جس کی وجہ سے انسان کو بیماریاں گھیر سکتی ہیں۔ اِس لیے ہمارا مشورہ یہی ہے کہ اگر آپ بھی اِس گندی عادت کا شکار ہیں تو فوری طور پر رُک جائیں۔