عمران خان کے مقابلے میں شہباز شریف کی زیر قیادت پی ڈی ایم دور میں کرپشن کم ہوئی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

عمران خان کے مقابلے میں شہباز شریف کی زیر قیادت پی ڈی ایم دور میں کرپشن کم ہوئی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

اسلام آباد : ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں کئی سال بعد واضح بہتری آئی ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2023ء کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان 140 سے 133 پر آ گیا ہے۔

 
کرپشن میں کمی کا اسکو ر بھی 2 پوائنٹ بڑھ کر 27 سے 29 ہو گیا۔رپورٹ میں شہباز شریف کی قیادت میں پی ڈی ایم دورِ حکومت کا احاطہ کیا گیا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن میں کمی کے لیے کی گئی پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2023ء میں کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں بہتری آئی ہے جو ریاست کے مختلف ستونوں کی بدعنوانی کے خلاف کی جانے والی کوششوں کی عکاسی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کرپشن سے نمٹنے اور سماجی اور معاشی اصلاحات کو فروغ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار میں آئے لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان میں سے کسی بھی محاذ پر بہت کم کام ہوا۔‘‘ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی سی پی آئی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی 2018ء میں بہترین رہی جب فہرست میں نیچے سے پاکستان 64 ویں جبکہ مجموعی 180 ممالک میں سے 117 ویں نمبر پر تھا۔ 

اُس وقت پاکستان کا سی پی آئی اسکور 33؍ تھا۔ 2019ء میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور 33 سے کم ہو کر 32 ہو گیا جبکہ فہرست میں پاکستان نیچے سے 61 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 120 ویں نمبر پر رہا۔ 

2020 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس سی پی آئی اسکور مزید کم ہوگیا، ملک فہرست میں نیچے سے 57 ویں جبکہ مجموعی لحاظ سے 180 ممالک میں سے 124 ویں نمبر پر رہا۔ 2021 میں پاکستان میں کرپشن میں مزید اضافہ ہوا اور اس کا سی پی آئی اسکور مزید کم ہو کر 28 رہ گیا اور فہرست میں نیچے سے پاکستان 41 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر رہا۔ 

2022 میں، پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی اور اس کا سی پی آئی اسکور 28 سے کم ہو کر 27 رہ گیا، فہرست میں نیچے سے پاکستان 27 ویں جبکہ 180 ممالک میں سے 140 ویں نمبر پر آگیا۔

مصنف کے بارے میں