پچاس فی صد امریکی چین سے خوفزہ، بڑا خطرہ قرار دے دیا 

پچاس فی صد امریکی چین سے خوفزہ، بڑا خطرہ قرار دے دیا 

 کیلیفورنیا : پچاس فی صد امریکی چین سے خوفزدہ ہیں۔ امریکیوں کی اکثریت نے چین کو  امریکہ کے لیے  سب سے بڑا خطرہ قرار دیاہے۔ حالیہ برسوں میں امریکہ میں چین کے بارے میں منفی خیالات زیادہ عام ہو گئے ہیں۔ پیو ریسرچ سینٹر کے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی بھی بڑے پیمانے پر چین کو اپنی قوم کو درپیش سب سے بڑے خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

پیو ریسرچ کے مطابق 50 فی صد امریکیوں کو چین سے خطرہ ہے۔ امریکیوں سے جب سوال کیاجاتا ہے کہ  وہ کس سے خوفزدہ ہیں تو وہ فورا چین کا ہی نام لیتے ہیں یہ خوف امریکیوں میں وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا جارہا ہے۔اس سروے کے مطابق 17 فی صد امریکی روس ،دو فی صد شمالی کوریا سے خوفزدہ ہیں،جبکہ چار فی صد کی رائے ہے کہ  امریکہ کو کسی سے خطرہ نہیں ہے۔

چین، روس، شمالی کوریا یا خود امریکہ کے علاوہ کسی دوسرے ملک کو 1 فیصد سے زیادہ امریکیوں نے اپنی قوم کو درپیش سب سے بڑے خطرے کے طور پر نامزد نہیں کیا ہے۔ تقریباً ایک چوتھائی جواب دہندگان یعنی24 فی صد نے کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔

 امریکیوں نے ہمیشہ چین کو امریکہ کے لیے سب سے بڑے خطرے کے طور پر نہیں دیکھاہے۔ 2019 میں اس قسم کا سوال پوچھاگیا تھا  تو امریکیوں نے چین اور روس کو اپنے ملک کو درپیش سب سے بڑے خطرے کے طور پر اشارہ کیاتھا۔ 2014 میں، روس امریکہ کے لیے سب سے بڑے خطرے کے طور پر امریکیوں کی فہرست میں سرفہرست تھا، جب کہ 2007 میں، یہ ایران تھا۔تاہم اب پچاس فی صد امریکی چین کو اپنے خطرے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں۔

چین کوخطرہ سمجھنے والے امریکیوں کی عمریں سروے کے مطابق 61 سے 65  برس ہیں جبکہ36 فی صد کی عمریں 18 سے انتیس برس ہیں۔ اسی طرح مردوں اور عورتوں کا تناسب59 فی صد اور 42 فی صد ہے۔ روس کے معاملے میں عمر کی نہ توحد ہے نہ ہی کوئی قید ہے لیکن 65 برس سے زائد العمر امریکیوں کے نزدیک روس زیادہ خطرناک ہے۔ 

مصنف کے بارے میں