سائفر کیس، توشہ خانہ ریفرنس: بانی پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

سائفر کیس، توشہ خانہ ریفرنس: بانی پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی نے سائفر کیس اور توشہ خانہ نیب ریفرنس کے تفصیلی فیصلے کے حصول کیلئے اسلام اباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔ 


بانی پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر، حامد خان اور بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے اسلام اباد ہائی کورٹ میں الگ الگ درخواستیں دائر کر دیں۔ 

 درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سائفر کیس اور توشہ خانہ نیب ریفرنس کا ٹرائل قانونی تقاضوں کے برخلاف چلایا گیا، سائفر کیس اور توشہ خانہ نیب ریفرنس کے ٹرائل میں قانونی نقائص موجود ہیں۔

درخواست میں مزید  موقف اپنایا گیا کہ دونوں مقدمات کے ٹرائل کے دوران ملزمان کے وکلا کو استغاثہ کے گواہان پر جرح نہیں کرنے دی گئی، دونوں خصوصی عدالتوں کی جانب سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 367 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فیصلے سنا دیئے گئے۔

استدعا  کی گئی ہے کہ اسلام اباد ہائی کورٹ افیشل سیکرٹس ایکٹ خصوصی عدالت کو سائفر کیس میں اور احتساب عدالت کو توشہ خانہ ریفرنس میں  تمام شہادتیں، عبوری اور حتمی حکم ناموں کی نقول فراہم کرنے کے احکامات دے۔ 

واضح رہے کہ آج خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی عمران خان و سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفرکیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

30 جنوری کو سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دس، دس سال قید با مشقت کی سزا سنا دی گئی تھی۔

گزشتہ روز عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی تھی، احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا تھا۔

مصنف کے بارے میں