برطانیہ: سکول کھلنے کے بعد طلبہ اور فیملیز کے مفت ٹیسٹ ہوں گے

برطانیہ: سکول کھلنے کے بعد طلبہ اور فیملیز کے مفت ٹیسٹ ہوں گے
کیپشن: برطانیہ: سکول کھلنے کے بعد طلبہ اور فیملیز کے مفت ٹیسٹ ہوں گے
سورس: File Photo

لندن:   انگلینڈ میں 8 مارچ سے اسکول کھولنے کے اعلان کے بعد اب حکومت نے طلبہ اور ان کی فیملیز کو کورونا کے مفت ریپڈ ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت اور ان کے گھر والوں یا سپورٹ ببلز میں شامل تمام افراد کو ان میں سے کسی کو کورونا کی علامات ہوں یا نہ ہوں، ہفتہ میں 2 مرتبہ ریپڈ ٹیسٹ کی کٹس مفت فراہم کی جائیں گی۔
 ریپڈ ٹیسٹ کی یہ کٹس اسکول کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عملے مثلاً بس ڈرائیورز اور اسکول کے اوقات کے بعد کلب لیڈرز کو بھی فراہم کی جائے گی۔ دوسری جانب اب انگلینڈ کے 60 سے 63 سال عمر کے کم وبیش 2 ملین افراد کو اپنی ویکسین کی بکنگ کرانے کی دعوت دی گئی ہے۔


آج سے اس عمر کے لوگوں کو خطوط ملنا شروع ہوجائیں گے، جن میں نیشنل بکنگ سروس کے ذریعے ویکسین بک کرانے کا طریقہ کار بتایا جائے گا۔ این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے کم وبیش 20 ملین افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک لگادی گئی ہے جبکہ حکومت نے جولائی کے آخر تک تمام بالغان کو ویکسین کی پہلی خوراک دینے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ 


رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو 7,434 افراد کے لیٹرل فلو ٹیسٹ کئے گئے جس کے نتائج 30 منٹ میں سامنے آگئے، اب پیر سے ملازمتوں کے مقام پر بھی اس ٹیسٹ کی سہولت دستیاب ہوگی، سیکنڈری کلاسوں کے طلبہ کا ہفتہ میں 2 مرتبہ گھروں پر ٹیسٹ لیا جائے گا جبکہ توقع ہے کہ اسکول میں 3 ٹیسٹ کے بعد والدین کو بھی گھروں پر ٹیسٹ کی سہولت مل جائے گی۔


 محکمہ صحت اور سوشل کیئر کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرانے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی لیکن یہ لازمی نہیں ہوگا۔نرسری اسکولوں کے عملے کو بھی ٹیسٹ کی سہولت حاصل ہوگی۔ پبلک ہیلتھ انگلینڈ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرانے سے کورونا کے پوشیدہ شکار سامنے آجائیں گے اور اس سے مرض کے پھیلائو کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیر تعلیم گیون ولیم سن کا کہنا ہے کہ طلبہ کی فیملیز اور تعلیمی عملےکو ٹیسٹ کی سہولت کی فراہمی سے ان کو کرائی گئی اس یقین دہانی کو تقویت ملے گی کہ اسکول ممکنہ حد تک محفوظ ہیں۔ ٹیسٹ کی سہولت لوکل اتھارٹی کے ذریعے ملازمت کے مقام پر بھی دستیاب ہوگی، اس حوالے سے ٹیسٹنگ کٹس آرڈر دینے کی نئی سروس کے تحت آن لائن بھی دستیاب ہوگی۔ 


این ایچ ایس انگلینڈ کا کہناہے کہ 64 سال عمر کے لوگوں کو ویکسین لگوانے کی دعوت دینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ بہت جلد 50 سے 60 سال عمر کے لوگوں کو بھی ویکسین کیلئے مدعو کیا جائے گا۔ میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیفن پووس نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ویکیسن لگوانے کی اطلاع ملتے ہی ویکسین لگوائیں تاکہ اس مرض کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔
 این ایچ ایس انگلینڈ کے چیف ایگزیکٹو سر سائمن اسٹیون نے کہا ہے کہ چونکہ ایسٹر قریب آرہا ہے اس لئے ہم ویکیسن لگانے کی رفتار مزید تیز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ لوگ پورے ملک میں این ایچ ایس کے ویکسی نیشن سینٹر یا فارمیسی میں بکنگ کراسکتے ہیں جو لوگ آن لائن نہیں جاسکتے وہ 119 پر بلا معاوضہ بکنگ کراسکتے ہیں۔ 


این ایچ ایس کی ٹیمیں ویکسی نیشن سینٹر تک نہ جاسکنے والوں کو ویکسین لگانے کیلئے گھروں پر بھی پہنچ رہی ہیں۔ برطانیہ میں سیاہ فاموں کی اکثریت والے 60 چرچز نے بھی اتوار کی دعائیہ عبادت کے بعد لوگوں کو ویکسین لگوانے کی تلقین کی ہے۔ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاہ فام افراد کو ویکسین لگانے کی شرح سفید فاموں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔