ترکیہ کے اشتراک سے تیار کردہ پی این ایس طارق کا افتتاح، وزیر اعظم شہباز شریف، ترکی کے نائب صدر کی لانچنگ تقریب میں شرکت

ترکیہ کے اشتراک سے تیار کردہ پی این ایس طارق کا افتتاح، وزیر اعظم شہباز شریف، ترکی کے نائب صدر کی لانچنگ تقریب میں شرکت
سورس: File

کراچی: پاکستان اور ترکیہ کے باہمی اشتراک سے تیار ہونے والا ملجم کلاس جنگی بحری جہاز پی این ایس طارق پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف اور ترکی کے نائب صدر کیوڈٹ یلماز ( Cevdet Yilmaz ) نے مشترکہ طور پر کراچی شپ یارڈ میں چوتھے ملجم کلاس کارویٹ پی این ایس طارق کا افتتاح کیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ترکیہ کے نائب صدر کے ہمراہ پی این ایس طارق کی لانچنگ کی۔ پی این ایس طارق ملجم کلاس کارویٹ جنگی جہاز ان چار بحری جہازوں میں سے ایک ہے، جو ترکیہ کے ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے تحت ترک اور پاکستانی انجینئر مل کر بنا رہے ہیں۔2018میں پاک بحریہ اور ترکیہ کے درمیان 4 جنگی بحری جہازوں کی تیاری کا معاہدہ ہوا تھا۔

معاہدے کے تحت 2 جہاز ترکیہ اور 2 جہاز پاکستان میں تیارکئے جا رہے ۔ اس سے قبل 3 جہازوں کی لانچنگ ہو چکی ہے اور وہ تکمیل کے مختلف مراحل میں ہے۔ پی این ایس طارق پاکستان میں تیار ہونے والا دوسرا بحری جنگی جہاز ہے۔

ملجم پراجیکٹ میری ٹائم ڈومین میں پاکستان-ترکی تعاون کی ایک پائیدار علامت کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ خود انحصاری اور مقامی بنانے کی جانب ایک ٹھوس قدم ہے اور یہ پاک بحریہ کی اہم سیکیورٹی ضروریات کو پورا کرے گا۔

تقریب میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجد نیازی سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام نےشرکت کی۔

مصنف کے بارے میں