فیس بک نے واٹس ایپ سے کمائی کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا

فیس بک نے واٹس ایپ سے کمائی کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا
کیپشن: فوٹو: فائل

کیلی فورنیا: فیس بک نے واٹس ایپ سے کمائی کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔فیس بک اس سروس کو استعمال کرنے والے عام صارفین سے کچھ نہیں لے گا لیکن اسے کاروباری مقاصد کیلئے استعمال کرنے والے وٹس ایپ کو ادائیگی کریں گے۔

رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ اب اپنی بزنس اے پی آئی کو بڑھا رہا ہے۔ یہ اے پی آئی کمپنیوں کو صارفین سے رابطہ کرنے کی سہولت دیتی ہے۔ اب کمپنیاں صارفین کو معلومات، جیسے تصدیقی پیغامات اور بورڈنگ پاس بھیج سکیں گی۔ کمپنیاں صارفین کو رئیل ٹائم سپورٹ بھی فراہم کریں گی اور اپنی سائٹ پر کلک ٹو چیٹ بٹن سے سوالات کے جوابات بھی فراہم کر سکیں گی۔یہ بالکل فیس بک کے میسنجر پلگ ان کی طرح کام کرے گا۔وٹس ایپ کمپنیوں کو 24 گھنٹوں تک صارفین سے مفت رابطے کی سہولت دے گا۔اس کے بعد کمپنی فیس بک کو فی میسج فکسڈ ریٹ سے ادائیگی کریں گی۔ یہ ریٹ مختلف ممالک میں مختلف ہوگا۔ اس اے پی آئی کو کسٹمر ریلیشن شپ منیجمنٹ ٹولز جیسے Twilio اور Zendesk کے ساتھ بھی مربوط کیا جا سکے گا۔اس طریقے سے وٹس ایپ سست رفتار کمپنیوں سے زیادہ پیسے کمائے گا۔ اس کےعلاوہ کمپنیاں بھی تیزی سے صارفین کے سوالوں کےجواب دیں گی۔ وٹس ایپ نے اپنی انٹرپرائز سروس کا آغاز ستمبر 2017 میں کیا تھا۔

یہ اس وقت مفت سروس تھی۔ اس کے بعد اس کے لیے الگ اینڈروئیڈ ایپ سامنے آئی، جہاں کمپنیاں اپنا پروفائل بنا کر صارفین سے رابطہ کر سکتی ہیں۔ جنوری میں جب یہ ایپ سامنے آئی تھی تو کمپنی نے بتایا تھا کہ شروع میں یہ مفت ہوگی لیکن بعد میں اس کے استعمال میں فیس اداکرنا ہوگی۔ 24 گھنٹوں بعد جوابات کے علاوہ وٹس ایپ کمپنیوں سے ایک سے زیادہ کسٹمر سروس آفیسرز پر بھی فیس وصول کر سکتا ہے۔وٹس ایپ اپنی ایپلی کیشن کے ذریعے پے منٹس وصول کرنے پر بھی کمپنیوں سے چارجز وصول کر سکتا ہے۔