مرنے کے ٹھیک ایک دن بعد خاتون زندہ ہو گئی، ہر طرف ہلچل مچ گئی

مرنے کے ٹھیک ایک دن بعد خاتون زندہ ہو گئی، ہر طرف ہلچل مچ گئی

لاہور : عمر رسیدہ خاتون مرنے کے 24 گھنٹے بعد زندہ ہو گئی۔  ایک غیر ملکی مردہ خانے میں کیٹ ایلیٹ نامی عورت کو مردہ قرار دیا جا چکا تھا اور وہ مردہ خانے میں ٹھنڈ سے برف کی مانند جمی ہوئی تھی کہ اچانک اس میں زندگی کے آثار نمودار ہوگئے۔یہ صورتحال دیکھ کر مردہ خانے میں موجود شخص گھبرا گیا۔ جب اس شخص نے ڈاکٹروں کو بلایا گیا تو پتہ چلا کہ وہ زندہ ہے۔ 51 سالہ بوڑھی عورت سرد خانے میں رکھی گئی اس کے پاؤں کے ساتھ اس کا نام جینین اول کووچ لکھ گیا۔

مردہ خانے میں 24 گھنٹے پڑے رہنے کے بعد اس میں زندگی کے آثار مرتب ہوئے۔واضح رہے کہ بوڑھی خاتون کو ایک نرس نے اچھی طرح چیک کرنے کے بعد مردہ قرار دیدیا تھا تاہم وہ 24 گھنٹے بعد زندہ ہو گئی۔ ’ایک کپ چائے لاؤ‘‘ یہ اس کی پہلی آواز تھی۔

یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل  بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ اس طرح کا ایک دلچسپ واقعہ سرگودھا میں پیش آچکا ہے جہاں ہسپتال میں مردہ قرار دیا جانے والا شخص 5 گھنٹے بعد اٹھ کر بیٹھ گیا جس پر  بین کرتی خواتین خوفزدہ ہوگئیں اور بھاگ کھڑی ہوئیں تاہم زندہ ہونے کی تصدیق ہونے پر خوشی سے پھول اٹھیں اور ماتم والے گھر میں خوشیاں لوٹ آئیں۔ منگلہ بستی فاروقہ کے رہائشی محمد بشارت قریشی ایک عرصہ سے بیمار تھے اور سرگودھا ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔ڈاکٹروں نے ان کے مرنے کی تصدیق کردی جس پر تمام رشتہ داروں کو بشارت کے مرنے کی اطلاع بھی کردی گئی اور ایمبولینس میں میت کو گھر منتقل کردیا گیا۔ مساجد میں بشاوت کے انتقال کے اعلانات کرواکر قبر بھی کھود دی گئی، سوگوار خاندان اور رشتے دار اس کی میت کے پاس بیٹھے تھے اورمیت کے غسل کی تیاری کی جارہی تھی کہ ہسپتال سے گھرآنے کے  5 گھنٹے بعد بشارت نے آنکھیں کھول دیں، اس دوران بین کرنے والی خواتین پہلے ڈرگئیں تاہم بعد میں ا ن کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، بشارت کو آر ایچ سی فاروقہ منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت بہتر ہے ۔

مٹیاری کے علاقہ  ہالا میں  نامعلوم مردہ شخص زندہ ہونے کے بعد دوبارہ مر گیا، زندہ ہونے پر لوگ ڈر کر بھاگ گئے۔ ہالا میر بحر سٹریٹ کے قبرستان سے نامعلوم شخص کی نعش برآمد ہوئی جس پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہو گئی۔ لوگوں نے نعش پر پڑا کپڑا اٹھایا تو مرا ہوا شخص اٹھ کر بیٹھ گیا جس پر لوگ بھاگ کھڑے ہوئے۔ بعد ازاں شناخت کرتے ہوئے ایک شخص اسے مقامی ہسپتال لے گیا جہاں دوبارہ مذکورہ شخص انتقال کر گیا جس کی شناخت زمان کے نام سے ہوئی۔

مصنف کے بارے میں