وزیراعظم کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے کیلئے درخواست سماعت کیلئے منظور

وزیراعظم کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے کیلئے درخواست سماعت کیلئے منظور
کیپشن: فوٹو سکرین گریب نیو نیوز

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے وزیر اعظم پاکستان کے انتخاب کو غیر آئینی قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔جسٹس شاہد وحید نے ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی درخواست پر سماعت کی.عدالت نے وفاقی حکومت سمیت پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کو بھی نوٹس جاری کر دیےجسٹس شاہد وحید نے آیندہ سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل عمران عزیز کو عمران خان اور الیکشن کمیشن سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کے انتخاب میں ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی نے ووٹ نہ ڈال کر آئین کی دفعہ (1) 194 کی خلاف ورزی کی ہے۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین نے صرف وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو ہی تمام ووٹوں سے منتحب ہونے کا پابند بنایا ہے، پاکستان کا ہر شہری ووٹ ڈالنے کا پابند ہے۔

پیشہ کے لحاظ سے قانون دان درخواست گزار نے عدالت سے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کر چکے ہیں، اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ درست فیصلہ کریں۔اے کے ڈوگر نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ کے ہر رکن کا ووٹ دینا ضروری ہے، ووٹ نہ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے ووٹ نہیں دیے تھے.وکیل اے کے ڈوگرنے عدالت سے استدعا کی کہ دو بڑی سیاسی جماعتو‍ں کے 69 ووٹوں کے بغیر وزیر اعظم منتخب کیا گیا جو قانون کے منافی ہے اس لیے عدالت عمران خان کو وزیر اعظم منتخب کرنے کا اقدام غیر آئینی قرار دے۔انہوں نے کا کہا کہ قانون کے مطابق وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کے ہر ممبر کا ووٹ کاسٹ کرنا ضروری ہے۔

اے کے ڈوگر اس سے قبل بھی وزیراعظم عمران خان کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرچکے ہیں۔ جس میں انہوں نے عمران خان کے حلف اٹھانے سے قبل ہی وزیراعظم کا پروٹوکول لینے کا معاملہ اٹھایا تھا۔