ترک پروفیسر کی رنگ گورا کرنے کی حیرت انگیز ایجاد نے تہلکہ مچادیا

ترک پروفیسر کی رنگ گورا کرنے کی حیرت انگیز ایجاد نے تہلکہ مچادیا

انقرہ:  ترک پروفیسر متلو ائدیمر نے جلد کے دھبوںکو دور کرنے کا حیرت انگیزعلاج دریافت کر لیا ہے۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی حاجت تیپے یونیورسٹی کے فارمیسی فاکلٹی کے پروفیسر متلو ائدیمر نے حاجت تیپے ٹیکنو کینٹ میں جاری طبی تحقیقات کے نتیجے میں علاج دریافت کیا ہے جس کی ترکی کے سائنسی اور تحقیقاتی ادارے توبیتیک نے تصدیق کردی ہے جلد ہی اس ایجاد ترکی اور بیرون ملک پیٹنٹ سے متعلق تمام کارروائی مکمل کرلی جائے

جس کے بعد جلد کے دھبوں کو دور کرنے کے اس علاج کو دنیابھرمیں برآمد کیا جائے گا۔

یادررہے کہ جتنی بھی فوراً گورا کرنے والی کریمیں ہیں ان میں دو اجزا عام ہیں، مرکری اور ہائیڈروکونون۔ ان دونوں اجزا کی ایک پی پی ایم کی مقدار کریموں میں استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ حکام کے مطابق اب بھی مارکیٹ میں بہت سی ایسی فوراً گورا کرنے والی مصنوعات ہیں جن میں ان اجزاءکی مقدار مقرر کی گئی مقدار سے بہت زیادہ ہے۔
مرکری کے استعمال سے جسمانی ،ذہنی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکری کی وجہ سے جلد کے ٹشوز بھی متاثر ہوتے ہیں۔ جب یہ اجزاءجلد سے گزرتے ہیں تو میلانن کی راہ میں رکاوٹ پیدا کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں جلد پتلی ہوجاتی ہے جبکہ مرکری کے مضر اثرات کی وجہ سے اس کے استعمال پر دنیا کے بہت سے ممالک میں مکمل پابندی ہے۔ ہائیڈروکونون کا سب سے بڑا نقصان چوہوں اور مختلف جانوروں پر کئے گئے تجربات میں دیکھنے میں آیا۔ ہائیڈروکونون کی وجہ سے لیوکیمیا کی بیماری کا پیدا ہونا شامل ہے اور دونوں اجزاءکے استعمال کی وجہ سے جلد قدرتی طور پر بیکٹیریا اور فنگس انفیکشن کو روکنے میں ناکام ہوجاتی ہے۔
آپ کوئی بھی فوراً رنگ گورا کرنے والی کریم خریدنے سے پہلے اس کے اجزاءکو اچھی طرح پڑھ لیں لیکن احتیاط کیجئے گا کہ ہوسکتا ہے اس کے اجزا تو لکھ دئیے گئے ہوں لیکن اندر کچھ اور ہی ہو یا اس کے اجزاءکے بارے میں کوئی اور زبان استعمال کی گئی ہو۔
اگر ان کریموں کا استعمال بند کردیں جن میں مرکری کا استعمال کیا ہو تو تھوڑے عرصے بعد ہی آپ کی جلد دوبارہ ویسی ہی ہوجائے گی جیسی پہلے تھی ،تو ابھی دیر نہیں ہوئی آپ آج سے ہی ادنیٰ معیار کی کریموں کا استعمال بند کردیں اور اپنے لئے کوئی بھی دنیا میں جانی مانی کمپنی کی کریم خریدیں جس پر آپ کو اعتماد ہو اور کافی عرصہ سے مارکیٹ میں موجود ہو۔

مصنف کے بارے میں