حکومت کے تعمیر کیئے جانے والے گھروں کی قیمت کا اعلان کردیا گیا

حکومت کے تعمیر کیئے جانے والے گھروں کی قیمت کا اعلان کردیا گیا
کیپشن: فوٹو: فائل

کراچی : حکومت کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے گھروں کی قیمت کا اعلان کردیا گیا، غریب طبقہ کے افراد کو بہت کم قیمت پراپنا گھر فراہم کیا جائے گا، غریب عوام کو ممکنہ طور پر 120 مربع گز زمین پر 20 لاکھ روپے میں گھر فراہم کیے جانے کیلئے منصوبہ بندی جاری۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت میں آکر 50 لاکھ سستے گھر تعمیر کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان اپنا وعدہ بھولے نہیں اور اور حکومت سنبھالنے کے بعد قوم اسے اپنے پہلے خطاب میں بھی انہوں نے سستے گھروں کی تعمیر کا وعدہ پورا کرنے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے تعمیر کرائے جانے والے پچاس لاکھ گھر ان لوگوں کے لئے بنائے جائیں گے جو اپنا مکان بنانے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ جو لوگ صاحب ثروت ہیں انہیں سرکاری تعمیر شدہ گھر ہرگز نہیں دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکانات ٹھیکیداروں کے بجائے نجی شعبہ کی ممتاز تعمیراتی کمپنیوں کے ذریعے تعمیر کرائیں جائیں گے تاکہ ان میں کم سے کم قیمت میں گھر تیار کرنے کا مقابلہ ہوسکے۔ فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ مکانات کی تعمیر شروع کرنے کے لئے زمین فراہم کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہوگی۔

ایک رہائشی منصوبہ کے لئے کم از کم دس ایکڑ زمین درکار ہوگی جس پر 350 مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ رہائشی منصوبے میں اسکول، پارک، مسجد، مارکیٹ، اسپتال کھیل کے میدان اور دیگر سہولیات کا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکانات شہری اور دیہی آبادی دونوں کے لئے بنائے جائیں گے۔ دیہی علاقوں میں مکانات اور شہری علاقوں میں مکانات کے علاوہ اپارٹمنٹ بھی تعمیر کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مکانات کی تعمیر کے لئے حکومت زمین کے ساتھ بجلی، پانی، گیس، سیوریج اور دیگر سہولیات بھی فراہم کرے گی۔ جبکہ منصوبہ کے مقام تک سڑک تعمیر کرنے اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مکانات کی تعمیر کے لئے 20 فی صد سرمایہ بلڈر فراہم کرے گا اور اسے 80 فیصد قرضہ دلوایا جائے گا۔ منصوبے کی تعمیر میں تاخیر کی ذمہ داری بلڈر پر ڈالی جائے گی اور نقصان کا بھی وہ ہی ذمہ دار ہوگا، بلکہ اس کی کوتاہی پر وہ جیل بھی جاسکتا ہے۔اس حوالے سے ایک نجی تنظیم آباد نے پیش کش کی ہے کہ اگر موجودہ حکومت کم آمدنی والے افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے لئے ا?باد سے تعاون کرے تو ہم 120 گز کے پلاٹ پر 20لاکھ روپے میں مکان تعمیر کرکے دے سکتے ہیں۔